اہم خبریں متفرق خبریں

قادیانی شہری ضمانت نظرثانی کیس، جماعت اسلامی کے وکیل شوکت صدیقی نے کیا کہا؟

فروری 26, 2024 < 1 min

قادیانی شہری ضمانت نظرثانی کیس، جماعت اسلامی کے وکیل شوکت صدیقی نے کیا کہا؟

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے مبارک احمد ثانی نظرثانی کیس میں دینی اداروں سے معاونت لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل سمیت دیگر دینی اداروں سے تحریری معروضات طلب کر لی ہیں۔

پیر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت طاہر اشرفی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

سماعت کا آغاز ہوا تو جماعت اسلامی کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہم نے بھی اس کیس میں نظرثانی درخواست دائر کی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی درخواست ابھی موصول ہوئی، ابھی پڑھی نہیں ہے۔

عدالت نے متعلقہ عدالتی شعبے کو جماعت اسلامی کی درخواست کو نمبر لگانے کی ہدایت کی۔

جماعت اسلامی کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مبارک ثانی کیس میں عدالت کی درست معاونت نہیں کی گئی۔ درخواست گزار نے دفعات حذف کرنے کی استدعا کہیں کی ہی نہیں تھی۔

سپریم کورٹ نے اسلامی نظریاتی کونسل،جامعہ نعیمہ، دارلعلوم کراچی،جمعیت الحدیث،قرآن اکیڈمی، جامعتہ المنتظر لاہور کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں تحریری معروضات طلب کر لیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ کوئی بھی عدالتی فیصلے پر رائے دینا چاہتا ہے تو تحریری طور پر تین ہفتوں میں دے سکتا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے