میزائل پروگرام پر پابندیوں کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے: پاکستان
Reading Time: 2 minutesپاکستان نے میزائل پروگرام میں مبینہ معاونت پر چار اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے کو افسوسناک اور متعصبانہ قرار دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سٹریٹیجک صلاحیتوں کا مقصد اپنی خودمختاری کا دفاع اور جنوبی ایشیا کے خطے میں امن و استحکام کو قائم رکھنا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام میں شامل چار اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ان اداروں میں اسلام آباد کا قومی ترقیاتی کمپلیکس (این ڈی سی) اور کراچی میں قائم تین نجی کمرشل ادارے شامل ہیں۔
دفتر خارجہ نے بیان میں مزید کہا ہے کہ حالیہ پابندیاں امن و سلامتی کے مقصد کے مترادف ہیں اور ایسی پالیسیوں کی ہمارے خطے اور دیگر علاقوں کے سٹریٹیجک استحکام کے لیے خطرناک نتائج ہو سکتے ہیں۔
’پاکستان کا سٹریٹیجک پروگرام ایک مقدس امانت ہے جو اس کے 24 کروڑ عوام کی جانب سے قیادت کو سونپا گیا ہے۔ اس امانت کے تقدس کو سیاسی منظرنامے میں انتہائی اعلیٰ مقام دیا گیا ہے اور جس پر سمجھوتا ممکن نہیں ہے۔‘
بیان میں نجی کمرشل اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں بھی بغیر کسی ثبوت اور شکوک و شبہات کی بنیاد پر اسی طرح کے کمرشل اداروں کی فہرست تیار کی گئی تھی۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’عدم پھیلاؤ کے اصولوں کی سخت پابندی کا دعویٰ کرتے ہوئے، جدید ملٹری ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے لائسنس کی شرط کو دیگر ممالک کے لیے ختم کیا گیا۔ اس طرح کے دہرے معیار اور امتیازی طرز عمل سے نہ صرف عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی بھی خطرے میں پڑتی ہے۔‘