پاکستان کے میزائل پروگرام میں ’معاون‘ چار اداروں پر امریکی پابندیاں عائد
Reading Time: < 1 minuteامریکہ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام میں شامل چار اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق یہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت لگائی گئی ہیں، جو ہتھیاروں اور ان کے ذرائع ترسیل کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔
پابندیوں کا شکار ہونے والے اداروں میں اسلام آباد کا قومی ترقیاتی کمپلیکس (این ڈی سی) شامل ہے، جس پر امریکہ نے الزام لگایا ہے کہ وہ پاکستان کے ’شاہین‘ سیریز کے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور ترقی میں ملوث ہے۔
این ڈی سی نے مبینہ طور پر میزائل لانچنگ کے لیے خصوصی وہیکل چیسیس اور میزائل ٹیسٹنگ کا سامان حاصل کرنے کی کوشش کی۔
کراچی میں قائم تین دیگر ادارے بھی ان پابندیوں کی زد میں آئے ہیں، جن میں اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، افیلیئٹس انٹرنیشنل، اور راک سائیڈ انٹرپرائز شامل ہیں۔
بیان کے مطابق یہ کمپنیاں میزائل پروگرام کے لیے ضروری سامان اور میزائل سے متعلق اشیاء این ڈی سی کو فراہم کرنے میں ملوث رہی ہیں۔
امریکی حکام نے ان پابندیوں کا مقصد پاکستان کے میزائل پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنا اور عالمی سلامتی کو یقینی بنانا قرار دیا ہے۔