اہم

لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس، ملالہ یوسفزئی کی طالبان اور اسرائیل پر تنقید

جنوری 12, 2025 < 1 min

لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس، ملالہ یوسفزئی کی طالبان اور اسرائیل پر تنقید

Reading Time: < 1 minute

نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اسلامی دُنیا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ افغان طالبان حکومت کو ’تسلیم‘ نہ کریں اور خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم پر پابندیوں کی مخالفت کرکے ’حقیقی قیادت دکھائیں۔‘

اتوار کو اسلام آباد میں پاکستان کی میزبانی میں اسلامی ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ’انہیں قانونی حیثیت نہ دیں۔ بحیثیت مسلمان رہنما، اب وقت آگیا ہے کہ آپ آواز اٹھائیں، اپنی طاقت کا استعمال کریں۔ آپ حقیقی قیادت دکھا سکتے ہیں۔‘

نوبل امن انعام یافتہ خاتون رہنما نے کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند کرتی رہیں گی۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل نے پورے تعلیمی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔

پاکستان کے وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے سنیچر اے ایف پی کو بتایا تھا کہ افغانستان کی طالبان حکومت کے مندوبین نے مدعو کیے جانے کے باوجود دو روزہ کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔

ملالہ یوسفزئی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’سادہ لفظوں میں، طالبان خواتین کو انسان کے طور پر نہیں دیکھتے۔ وہ اپنے جرائم کو ثقافتی اورمذہبی جواز دیتے ہیں۔‘

ملالہ یوسفزئی کو 2012 میں اس وقت پاکستانی طالبان نے چہرے پر گولی مار دی تھی جب وہ 15 سالہ سکول کی طالبہ تھیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے