اڈیالہ جیل عدالت میں مشال یوسفزئی فراڈ کرتے پکڑی گئیں، شوکاز نوٹس جاری
Reading Time: < 1 minuteراولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ عمران خان کی وکیل مشال یوسفزئی معطل لائسنس کے باوجود پیش ہو رہی ہیں۔
پراسیکیوشن نے اعتراض اٹھا کر ثبوت عدالت میں پیش کیے جس پر جج نے سماعت کے دوران وکیل مشال یوسف زئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔
نوٹس پراسیکیوشن کی جانب سے دائر اعتراض پر جاری کیا گیا۔
پراسیکیوشن نے اعتراض کرتے ہوئے خیبر پختونخوا بار کونسل کے سیکریٹری کا نوٹیفیکیشن بھی پیش کیا۔ اور بتایا کہ مشال یوسفزئی کے پی بار کی ممبر ہیں ان کا لائسنس معطل ہے۔
پراسکیوشن کی ٹیم نے بتایا کہ مشال یوسفزئی نے جھوٹ بول کر عدالت کو دھوکہ دیا۔
مشال یوسفزئی عدالت کو اپنے دفاع میں مطمئن نہ کر سکیں اور جج نے قرار دیا کہ مشال یوسفزئی بادی النظر میں پروفیشنل مس کنڈکٹ کی مرتکب ہوئی ہیں۔
عدالت نے شوکاز نوٹس جاری کیا کہ پروفیشنل مس کنڈکٹ پر اپ کا معاملہ منسوخی لائسنس کے لیے بار کونسل کو کیوں نہ بھیجا جائے۔
عدالتی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وضاحت کریں کہ جعل سازی پر آپ کے خلاف فوجداری کاروائی کیوں نہ کی جائے۔
عدالتی نوٹس پر مشال یوسفزئی سے جواب طلب کیا گیا ہے۔
عدالت میں جعلی وکالت نامہ داخل کرانے پر نوٹس جاری کیا گیا۔
دوسری جانب سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید چار گواہوں کی شہادتیں قلم بند کی گئیں۔
مقدمے میں مجموعی طور پر 9 گواہان کی شہادت قلم بند کی جا چکی ہے۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت سنیچر 25 جنوری تک ملتوی کی گئی۔
کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کی۔