اہم خبریں

’یوم سیاہ‘ پر پی ٹی آئی کا صوابی میں جلسہ، مینڈیٹ کی چوری نہ بھولنے کا اعلان

فروری 8, 2025 2 min

’یوم سیاہ‘ پر پی ٹی آئی کا صوابی میں جلسہ، مینڈیٹ کی چوری نہ بھولنے کا اعلان

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں اپوزیشن جماعت تحریک انصاف نے سنیچر کو انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر ’یوم سیاہ‘ منایا اور مختلف شہروں میں جلسے منعقد کیے اور ریلیاں نکالیں۔

سب سے بڑا اجتماع خیبر پختونخوا کے شہر صوابی میں ہوا جہاں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ’قوم نے آج ثابت کر دیا ہے کہ مینڈیٹ چوری کبھی نہیں بھولیں گے۔ قوم نے 8 فروری 2024 کو جس طرح تاریخ رقم کی تھی قوم نے اسی طرح آج ایک سال بعد 8 فروری کو دوبارہ تاریخ رقم کر دی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’رات کی تاریکی میں مینڈیٹ چوری ہوا، جمہوریت تب ہو گی جب لوگوں کا ووٹ مانا جائے گا، جمہوریت تب ہو گی جب عدلیہ آزاد ہو اور جب یہ سب ہو گا تو معیشت ترقی کرے گی۔‘

’ہم نے مذاکرات کیے تاکہ ملک میں بہتری آئے لیکن کچھ نہیں ہوا، اگر جمہوریت نہیں چلے تو غیر جمہوری لوگ آئیں گے۔‘

ان کے علاوہ جلسے سے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، جنید اکبر خان، سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم، محمود خان اچکزئی، شیر افضل مروت اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’پاکستان کے اداروں سے کہتا ہوں کہ اپنے اور عوام کے درمیان فاصلے کم کریں، اگر یہ فاصلے بڑھ گئے تو پاکستان کا نقصان ہے۔ ہمارا لیڈر عمران خان کہتا ہے کہ ہم پاکستان کے لیے تیار ہیں۔ اگر آپ بات چیت کے لیے تیار نہیں تو جواب دینا ہمیں بھی آتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں دہشت گردی کی جنگ جیتنے کے لیے ہمیں ایک ہونا پڑے گا۔‘

’ہم اپنا حق مانگتے ہیں، ہم اپنے آئین کا تحفظ مانگتے ہیں، ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی مانگتے ہیں۔ نظریہ ختم نہیں ہو سکتا، عمران خان جیل میں بیٹھ بھی جیت گیا ہے اور مینڈیٹ چور ہار گئے ہیں۔‘

پی ٹی آئی کے یوم سیاہ پر حکومت کی جانب سے اسلام آباد، پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ کی گئی۔

سنیچر کو پنجاب میں ہر قسم کے سیاسی احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی عائد کی گئی۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے