مصطفیٰ عامر قتل کیس میں جج فارغ، اداکار کے بیٹے کا جوڈیشل ریمانڈ
Reading Time: < 1 minuteکراچی کے جوڈیشل کمپلکس میں قائم عدالت نے اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن سے منشیات برآمدگی کے مقدمے میں مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو بھیج بھیجنے کو حکم دیا ہے۔
منگل کو پولیس کے سپیشل انوسٹیگیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے ملزم ساحر حسن کو عدالت میں پیش کیا۔
ایس آئی یو نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی، جسمانی ریمانڈ میں پانچ روز کی توسیع کی جائے۔
وکیل صفائی نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔
عدالت نے ایس آئی یو کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ساحر حسن کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے مقدمے کا چالان طلب کر لیا ہے۔
ادھر سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم کا ریمانڈ نہ دینے والے انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے۔
ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
قائمقام پراسکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے بتایا کہ ڈویژن بینچ نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات کے بعد ایڈمنسٹریٹر جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایسے جج کو عہدے پر رہنے کا حق نہیں۔