قومی اسمبلی میں ملک ریاض کی گونج
Reading Time: 2 minutesقومی اسمبلی اجلاس کے اجلاس میں کراچی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے ملک کے سب سے بڑے ٹھیکیدار ملک ریاض کو پانی کے بحران کی جڑ قرار دیا ہے ۔
ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے کہا کہ آپ کو پتا ہے ہم فاٹا کے معاملے پر واک آئوٹ پر ہیں مگر اس وقت میں اہم مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے آیا ہوں، میں نے کل کراچی کے متعلق مسائل پر بات کی، کل میڈیا والوں نے کہا آپ کی باتیں بالکل درست ہیں مگر ہم چھاپ نہیں سکتے، کراچی کے اندر ناانصافی بہت ہو رہی ہے، دو سو کے قریب ہمارے کارکنان ہمارے گم ہیں، ہمیں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، کراچی میں پانی کا مسئلہ ہے، بحریہ ٹائون کی وجہ سے کراچی میں پانی کا مسئلہ ہے، پورے شہر کے عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے، حامد میر، شاہزیب خانزادہ، ندیم مِلک اور دیگر اینکرز کہاں ہیں، دو ارب روپے کے اشتہار میڈیا کو دیئے جا رہے ہیں، ہمارے خلاف غلط باتیں بھی چھاپی جا رہی ہیں، ملک ریاض سے کوئی وضاحت نہیں لے سکتا، دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں ابھی تک ملزم نہیں پکڑے گئے، ہمارے تین موجودہ ایم پی ایز شہید کیے گئے ۔
محمود اچکزئی نے قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 1.7 ملین آٹو میٹک اسلحہ موجود ہے، لوگوں نے سیکیورٹی کی وجہ سے رجسٹرڈ اسلحہ رکھا ہوا ہے، اس وقت ملک دشمنوں کے پاس بڑی تعداد میں آٹو میٹک اسلحہ موجود ہے، اگر آپ شریف شہریوں سے اسلحہ لینا چاہتے ہیں تو کیا ڈاکوؤں اور ملک دشمنوں کے رحم و کرم پر شہریوں کو چھوڑیں گے،وزیراعظم اور کابینہ اس اہم اور حساس معاملہ پر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں نیب افسران کی جانب سے لندن میں تفتیش کے دوران عوامی مسلم لیگ کے عہدیداروں کے ساتھ تصویر کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، شائستہ پرویز نے کہا کہ نیب کے افسران نے ہی یہ تصاویر بنا کر لیک کہ ہیں، جو شخص اس مقدمے میں درخواست گزار ہے ان کے حامیوں کے ساتھ تصویریں سامنے آئی ہیں، شائستہ پرویز نے مطالبہ کیا کہ یہ معاملہ کابینہ کمیٹی کو بھیجا جائے ۔
رشید گوڈیل نے کہا کہ کروڑوں اربوں روپے میڈیا پر خرچ ہو رہے ہیں، میڈیا پر خرچ ہونے والے پیسے غریب عوام کی تعلیم اور ہاسپٹلز پر خرچ کیے جائیں، میمن کمیونٹی کا بزنس پاکستان کے ترقی میں اہم ہے، رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ جہاں بھی درخت لگائیں پھل کا درخت لگائیں جس سے غریب عوام کو فائدہ ہو سکے ۔
نعیمہ کشور نے کہا کہ فاٹا پر جو سیاست ہو رہی ہے وہ نہیں ہونی چاہیے، جس کو بات کرنی ہوتی ہے وہ بیٹھے ہوتے ہیں جن کو بات نہیں کرنی ہوتی وہ چلے جاتے ہیں، ہم واک آئوٹ اور کورم پر لگے ہوئے ہیں، فاٹا کے مسئلے کو بیٹھ کر حل کیا جائے، فاٹا کو این ایف سی میں اپنا حق دیا جائے۔