قومی سلامتی اجلاس میں کیا ہوا
Reading Time: < 1 minuteامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان مخالف بیان بازی کے بعد اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے_
اس اجلاس کے بعد کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا تاہم وزیر دفاع نے برطانوی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعاون اور مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ منفی بیان بازی سے اہداف کو حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اجلاس میں گذشتہ چند ماہ سے صدر ٹرمپ سمیت کئی امریکی عمائدین کی جانب سے سامنے آنے والے منفی بیانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
خرم دستگیر نے بتایا کہ قومی سلامتی کے اس اجلاس میں طے پایا ہے کہ اکھٹے مل کر اور تعاون سے افغانستان میں امن کی جدوجہد کریں گے اور دہشت گردی کے خلاف لڑیں گے تو ہمیں بہتر کامیابی ہوگی، بجائے یہ کہ ہم اپنی منفی بیان بازی سے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کریں