عمران کی ضمانت کا راز بتاؤں گا
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف نیب ریفرنسز میں مزید گواہوں کے بیانات قلم بند کر لیے گئے ہیں جبکہ چھ گواہوں کو سمن جاری کرتے ہوئے سماعت 9 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے _
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا برادر مک ہے، جھوٹ بولنے والوں نے میرے ساتھ نہیں ملک کے ساتھ ظلم کیا، کتنے عرصے سے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات ہو رہی ہیں لیکن ثبوت نہیں ملے، میں روز عدالت آتا ہوں وجہ کیا ہے نہیں پتہ، عمران خان نے ایمنسٹی کو استعمال کیا، ایمنسٹی کا مطلب ہے عام معافی، عمران کان نے لاکھوں پاؤنڈز کا اعتراف کیا، عمران خان کو کہا گیا کہ آپ بے قصور ہیں، عمران خان اعترف جرم کر چکے ہیں جو ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے_
نواز شریف آج میڈیا سے گفتگو کے لیے نکات کاغذ پر لکھ کر لائے تھے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس پتا نہیں چوری کا پیسہ ہے یا ہیرا پھیری کا پیسہ ہے، مجھ پر ایک جرم بھی ثابت نہیں ہوا، پتہ نہیں اقامہ کہاں سے ڈھونڈ لیا، پاکستان کے منتخب وزیراعظم کو شک کا فائدہ بھی نہیں دے رہے، جس شخص نے سب کچھ مانا اسے صادق اور امین قرار دیا، خیالی تنخواہ پر وزیراعظم کو نکال دیا، اب فیصلہ قوم کرے گی، مریم نے این اے 120 کی کمپین کی، عمران خان نے کہا تھا این اے 120 میں ریفرنڈم ہو گا، این اے 120 کے الیکشن میں بنچ اور عمران خان دونوں ہار گئے، یہ 1947 نہیں ہے یہ 2018 ہے –
نواز شریف میڈیا ٹاک کے دوران صحافیوں پر دو بار برہم ہوئے، انہوں نے امریکہ کی دھمکیوں کے سوال پر نواز شریف نے کہا اس پر بعد میں بات کروں گا_
نوازشريف آج دن دو بجے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کریں گے _