پاکستان

تم نے ٹائی کیوں نہیں لگائی؟ چیف جسٹس

جنوری 4, 2018 2 min

تم نے ٹائی کیوں نہیں لگائی؟ چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کے بغیر ٹائی لگائے عدالت میں پیش ہونے پر ناراضی کا اظہار کیا_

چیف سیکریٹری نے کہا کہ ان کی گردن پر زخم ہے اس لیے کالر بند نہیں کر سکتے _

سپریم کورٹ میں مارگلہ پہاڑوں میں سٹون کرشنگ از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی_ پختون خوا کے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری مائیننگ عدالت میں پیش ہوئے_

سپریم کورٹ نے  صوبے میں بغیر لائسنس مائیننگ پر مکمل پابندی عائد کردی اور پختون خوا کے مائیننگ ڈیپارٹمنٹ کو پندرہ روز میں کان کنی لائیسنس کی تمام درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی_ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ کسی عدالت کا حکم امتناعی پختونخوا مائیننگ ڈیپارٹمنٹ کیلئے رکاوٹ نہیں ہو گا اور اس دوران مائیننگ عمل کی نگرانی چیف سیکریٹری خود کریں، عدالتی حکم کی تعمیل چیف سیکریٹری پر ہو گی_ عدالت نے کے پی مائیننگ سے متعلق کیس کی مزید سماعت چوبیس جنوری تک ملتوی کردی_

اسلام آباد میں اسٹون کرشنگ پر سپریم کورٹ نے سی ڈی اے قوانین اور ریگولیشن نہ ہونے پر وزیر کیڈ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے_
چیف جسٹس نے کہا کہ 1960ء سے آج تک سی ڈی اے کے قوانین کیوں نہیں بنائے گئے ، وزیرداخلہ، وزیر کیڈ جو بھی متعلقہ ہے اسے آئندہ سماعت پربل لیں، جھڑک جھاڑ نہیں کرنی ،فائدہ دینے کے لئے سماعت کریں گے، پانی کی قلت ہے ہم نے اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کیا، جوڈیشل ایکٹوزم کا بالکل شوق نہیں لیکن فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے، اپنے اختیارات کاعلم ہے باہر نہیں جائیں گے _

عدالت کو ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ پنجاب اور اسلام آباد کے درمیان کچھ حدود کاتنازع ہے_ چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب اور اسلام آباد کی حکومتیں توبھائی بھائی ہیں ،دونوں بھائی بیٹھ کر مسئلہ کو حل کریں ،افسران نظرانداز نہ کریں تو ایک انچ سرکاری زمین پر قبضہ نہیں ہوسکتا ، 1997ء میں کہا تھا پاکستان کے قوانین کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ، عدالتی احکامات کولڈ اسٹوریج میں نہیں جانے چاہئیں، جو معاملہ اٹھائیں گے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، بنی گالہ سے  داد رسی کے لئے آنے والوں نے خود غیر قانونی تعمیرات کررکھی ہیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ شکایت کنندہ وکیل عدالتی معاونت کے لئے غیرقانونی تعمیرات کی تفصیلات عدالت کو فراہم کریں _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے