خالد لطیف کو سخت سزا
Reading Time: < 1 minuteفیصلہ آگیا، مگر ایک ساتھ دو سزائیں دی گئیں،
پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث معطل کرکٹر خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی اور دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی، اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے مختصر فیصلہ سنایا گیا ،تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا،انٹ کرپشن ٹریبونل نے خالد لطیف پر 6 شقوں کی خلاف ورزی ثابت کی ہے جس میں انہیں سزا سنائی گئی ہے،خالد لطیف کے خلاف 6 شقوں میں سے پہلی 3 شقیں کرپشن، 2 شقیں بکیز سے رابطوں کا علم ہونے کے باوجود پی سی بی کو آگاہ نہ کرنے سے متعلق ہیں جب کہ شرجیل خان کے مقابلے میں ان کے خلاف ایک اضافی شق لگائی گئی ہے جس میں دوسرے کرکٹرز کو بھی اسپاٹ فکسنگ پر اکسانا ہے اور یہ شق بھی پی سی بی کی جانب سے ثابت کی گئی ہے، خالد لطیف کی سزا پر عملدرآمد ان کی معطلی کے روز سے ہی شروع ہوگا
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے شرجیل خان کی 5 سالہ پابندی میں انہیں ڈھائی سال کرکٹ کی سرگرمیوں سے معطل کیا گیا ہے جب کہ خالد لطیف کو مکمل پانچ سال کرکٹ کی سرگرمیوں سے دور رہنا ہوگا،دوسری جانب خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے فیصلے پر رد عمل میں کہا کہ پی سی بی کے کوڈ میں مختصر فیصلے کی کوئی گنجائش نہیں، فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹریبونل غیر جانبدار نہیں،ٹریبونل کو وجوہات کے ساتھ فیصلہ سنانا چاہیے تھا،خالد لطیف کے وکیل نے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے،واضع رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسی کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان کو بھی پانچ سال پابندی کی سزا سنائی ہے