متفرق خبریں

آئی ایس آئی اور ‘را’ گلے مل گئے

اکتوبر 8, 2017 2 min

آئی ایس آئی اور ‘را’ گلے مل گئے

Reading Time: 2 minutes

لندن کے اسکول آف اکنامکس میں ایک سیمینار میں شرکت کے دوران پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور انڈین خفیہ ادارے را کے سابق سربراہان پہلے گپ شپ کرتے رہے اور پھر گلے مل کر قہقہے لگاتے دیکھے گئے _

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل احسان اور انڈیا کی را کے سابق چیف اے ایس دلت ملاقات کے دوران کافی خوشگوار موڈ میں نظر آئے، سوشل میڈیا پر تصاویر آنے کے بعد ہزاروں افراد نے مختلف سوالات اٹھائے ہیں،

معروف مصنفہ اور دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے لکھا ہے کہ پانچ اکتوبر کو لندن اسکول آف اکنامکس کے اس مباحثہ میں اے ایس دلت نے جنرل احسان کو یاد دلایا کہ ان کے درمیان یہ طے پایا تھا کہ کشمیر ایک مسئلہ سمجھا جائے گا نہ کہ تنازعہ _

ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے سوال اٹھایا ہے کہ پردے کے پیچھے یہ کس قسم کے مذاکرات اور بات چیت ہوتی ہے جس میں کمپرومائز کیے جاتے ہیں جبکہ دوسری جانب برصغیر کے کروڑوں لوگوں کو اس مسئلے کے حل نہ کیے جانے سے یرغمال بنایا ہوا ہے _ ڈاکٹر عائشہ لکھتی ہیں کہ جنرل احسان نے بھارتی جنرل کی اس بات سے انکار نہیں کیا، اس لیے مسئلہ یہ ہے کہ اگر سابق اور حاضر سروس جرنیل اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کے لیے مسئلے کو اوپر اور نیچے کر سکتے ہیں تو دیگر لوگوں کو ایسا کرنے کا حق کیوں نہیں_ یا بات کیا یہ ہے کہ کشمیر ہماری رگوں میں اب نہیں دوڑتا؟

ڈاکٹر عائشہ کے سوالات نہایت غور طلب ہیں مگر دوسری جانب پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی امریکی انسٹی ٹیوٹ میں مدلل خطاب نے ان کے خلاف توہین رسالت کا پروپیگنڈا کرنے والی خفیہ لابی کو سرگرم کر دیا ہے، تحریک انصاف اور خفیہ والوں کے جعلی و اصلی ٹوئٹر اکاؤنٹس سے امریکی احمدی کمیونٹی کے ایک رکن کی سیمینار کے بعد خواجہ آصف سے سر راہ بات چیت کی تصویر کو تحریک انصاف کے فرحان ورک کے ذریعے پھیلا کر کہا جا رہا ہے کہ ن لیگ نے ان کے کہنے پر کاغذات نامزدگی کا حلف نامہ تبدیل کیا، اس پروپیگنڈے کے جواب کئی افراد جنرل احسان کی را کے سربراہ کے ساتھ تصاویر ری ٹوئٹ کر کے حساب برابر کر رہے ہیں_

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے