حامد میر پر مقدمہ
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے قبائلی علاقے میں سات برس قبل قتل کیے گئے خفیہ ادارے کے ریٹائرڈ اہلکار خالد خواجہ کی مقدمہ درج کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے منظور کر لی ہے_
خالد خواجہ کی اہلیہ شمامہ ملک ن کے تھانہ رمنا اسلام آباد کو درخواست دی تھی کہ ان کے شوہر کو عثمان پنجابی اور حامد میر نے اسلام آباد میں ان کے گھر سے اغوا کر کے وزیرستان میں قتل کرایا ہے، متعلقہ تھانے کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کرنے کے بعد جسٹس آف پیس کو بائیس اے کے تحت درخواست دی گئی لیکن وہاں بھی فیصلہ حق میں نہ آنے پر سیشن جج کی عدالت سے رجوع کیا گیا، جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی گئی، تاہم عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں ملزمان کو صرف بااثر لکھا گیا ہے ان کے نام شامل نہیں کیے گئے _
ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اب خالد خواجہ کے قتل کی ایف آئی آر درج کی جاتی ہے تو اس میں عثمان پنجابی کے ساتھ حامد میر بھی ملزم نامزد ہوں گے _
واضح رہے کہ خالد خواجہ کے بعد ان کے اغوا کاروں اور حامد میر کے درمیان ایک ریکارڈ شدہ آڈیو سامنے لائی گئی تھی _ اس آڈیو کی کہیں سے بھی تصدیق نہیں کی گئی لیکن خالد خواجہ کے لواحقین نے اس کے بعد شہر میں حامد میر کے خلاف بینرز آویزاں کیے تھے _