پاکستان

جج کے وکیل اور ڈاکٹر

نومبر 3, 2017 < 1 min

جج کے وکیل اور ڈاکٹر

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ کے جج جسٹس دوست محمد خان نے شعبہ قانون کے نصاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نصاب میں اصلاحات کی تجویز دے دی،جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ڈاکٹر کی غلطی سے مریض ڈھائی گز زمین کے نیچے چلا جاتا ہے، وکیل کی غلطی موکل کو زمین سے ڈھائی فٹ اوپر لٹکا دیتی ہے،سپریم کورٹ میں جائیداد کے تنازعہ سے متعلق مقدمہ میں ریمارکس میں جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ شعبہ میڈیکل میں ہر علم کی سپیشلائزئشن کرائی جاتی ہیں، میڈیکل میں ہر مرض کا ماہر ڈاکٹر ملے گا ، شعبہ وکالت میں ایسا کچھ نہیں، وکالت کی ڈگری لینے والا ہر شخص ماہر قانون بن جاتا ہے،انہوں نے ڈاکٹرز اور وکلاءکی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں کمی اور ان کے نتائج کا موازنہ کچھ انداز سے کیا کہ کمرہ عدالت میں بیٹھے سائیلین اور وکلاء بھی مسکرا دیے جسٹس دوست محمد نے کہا کہ ڈاکٹرکی غلطی سے مریض ڈھائی گز زمین میں چلا جاتا ہے ، وکیل کی غلطی موکل کو زمین سے ڈھائی فٹ اوپر لٹکا دیتی ہے، قانون کی تعلیم میں بھی سپیشلائزیشن ہونی چاہپے،دیوانی،فوجداری،کارپوریٹ اور آئین میں سپیشلائیزشن کو متعارف کراویا جانا چاہیے، وکالت میں سپیشلائیزیشن سے انصاف کی فراہمی کا نظام بہتر ہو گا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے