ایران امریکا تنازع بڑھ گیا
Reading Time: < 1 minuteایران نے امریکا کی جانب سے ایرانی عدلیہ کے سربراہ کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ ایران میں حکام کا کہنا ہے کہ امریکا نے حد پار کر دی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اس پر ردعمل دیں گے لیکن اس کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
اس سے قبل امریکا نے ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق امولی لاریجانی کو ان 14 افراد اور اداروں میں شامل کیا جو مبینہ طور پر ایرانی شہریوں کے حقوق کی پامالی میں ملوث ہیں۔ امریکہ کی جانب سے ایران کی 14 شخصیات اور اداروں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں، سینسر شپ اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ آخری بار ایرانی جوہری معاہدے کی توثیق کر رہے ہیں تاکہ یورپ اور امریکہ اس معاہدے میں پائے جانے والے سنگین نقائص کو دور کر سکیں۔ امریکی صدر کی جانب سے ایران پر پابندیوں میں نرمی کی توثیق ہونے پر نرمی میں مزید 120 دن کا اضافہ ہو جائے گا۔
امریکی صدر کے بیان میں ایران سے معاہدے پر نظرثانی کے حوالے سے کہا گیا کہ’ یہ آخری موقع ہے، اس طرح کا معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں امریکہ معاہدے( موجودہ) میں رہنے پر دوبارہ پابندیوں میں نرمی نہیں کرے گا اگر کسی بھی وقت انھیں اندازہ ہوا کہ اس طرح کا معاہدہ نہیں ہو سکتا تو وہ معاہدے ( موجودہ) سے فوری طور پر دستبردار ہو جائیں گے۔‘