گجر میرے مخالف ہو گئے، چیف جسٹس
Reading Time: 2 minutesبظاہر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، پارلیمنٹ کو کوئی کچھ بھی کہے ہم احترام کرتے ہیں _
کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، پارلیمنٹ کو کو ئی کچھ بھی کہے ہم احترام کرتے ہیں، چیف جسٹس نے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ چیئرمین متروک وقف کو میرے ہاتھوں کچھ ہو جائے گا، صدیق الفاروق کو ہر پیشی پر حاضر ہونے کا کہا تھا، کیوں نہ صدیق الفاروق کو عہدے سے ہٹا لیا جائے، کیوں نہ عدالت متروکہ وقف بورڈ کو ٹیک اور کر لے، متروکہ وقف املاک کا عدالت نیا بورڈ بھی تشکیل دے سکتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ مال روڈ پر فضل دین کی پراپرٹی متروکہ وقف بورڈ کی ہے،دکانیں اور فلیٹ اونے پونے داموں کرائے پر دئیے جا رہے ہیں، متروکہ وقف املاک بورڈ کو صرف چھ ہزار کرایا ملتا ہے، خدا کا واسطہ ہے ایسا کیوں کر رہے ہیں_
عدالت نے متروکہ وقف املاک کی جائیدادوں اور ان کی آمدن کی تفصیلات طلب کر لیں، چیف جسٹس نے کہا کہ تفصیلات نہ آئیں تو پھرصدیق الفاروق کوچلے جاناچاہیے_ چیف جسٹس نے کہا کہ یہاں پربیٹھ کر آنکھیں کھلی رکھنی پڑتی ہیں، سیاسی اقرباپروری کاخاتمہ کریں گے، صدیق الفاروق کی اہلیت 30سالہ سیاسی خدمات ہیں، پارٹی سیکرٹریٹ میں اخباریں اکٹھی کرنے والے کو اہم عہدے پر لگا دیا گیا، اس عہدے پر بیٹھے شخص کا قانونی چیزیں بھی دیکھنا ہوتی ہیں، آئندہ سماعت پرصدیق الفاروق سے قانونی نقطے پر پیراگراف لکھواوں گا، اداروں کواس طرح چلنے نہیں دیں گے، جہاں ادارے کچھ نہیں کریں گے ہم کریں گے، پھر دائرہ اختیار سے تجاوز کا شکوہ نہ کیاجائے_ چیف جسٹس نے کہا کہ چکوال سے سارا لائم اسٹون بھارت بھیجا جا رہا ہے، کٹاس راس مندر میں شری ہنومان کی مورتیاں نہیں ہیں، اقلیتوں کاتحفظ ہمارے دین کاحصہ ہے_ پنجاب حکومت کی وکیل عاصمہ حامد نے عدالت کو بتایا کہ کٹاس راج کے تالاب کو پانی سے بھر دیا گیاہے_ رمیش کمار نے کہا کہ تالاب کوقدرتی چشموں کے پانی سے نہیں ٹیوب ویل سے بھراگیا_ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سٹڈی کروالیں چشمہ کیوں سوکھا، اگر اللہ کی ناراضگی سے چشمہ سوکھاتوانسانی عمل دخل نہ ہو _
چیف جسٹس نے کہا کہ چکوال میں فیکٹریاں بند کرکے سیمنٹ سیکٹر میں چینی جیسی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بھینسوں کو لگانے والے ٹیکے پر پابندی لگائی تو گجر مخالف ہوگئے، گجر کہتے ہیں پیداوار کم نہ ہو چاہے کینسر والا دودھ ہی لوگوں کو ملے، صحت کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جس نے ہڑتال کرنی ہے کر لے، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ الزام لینے کیلئے تیار نہیں کہ عوامی مفاد کے چکر میں عدالتی کام متاثر ہ رہا، عدالتی کام کیلئے اتوار کو بھی عدالت لگا رہے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ اتوار کو عدالت لگانے پر کراچی میں میری بہت مخالفت ہوئی _