چیف جسٹس کا چائنہ انصاف
Reading Time: 2 minutes چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا ہے کہ پاکستان چائنہ اکنامک کوریڈور / سی پیک سے متعلق مقدمات میں یکطرفہ حکم امتناع نہ دیا جائے، چیف جسٹس کی یہ ہدایت ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سول عدالتوں تک احکامات پہنچائیں گے _ چیف جسٹس نے یہ حکم سی پیک سے متعلقہ تنازعات کے حل کیلئے بلائے گئے اجلاس میں دیا ہے _
اجلاس میں ملک کی پانچوں ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی کے چیف جسٹس صاحبان شریک ہوئے، اجلاس میں وزارت خارجہ، ریلوے، داخلہ کے سیکرٹریوں نے شرکت بھی شرکت کی _ اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے قانونی تنازعات کے جلد حل سے متعلق پالیسی پر غور کیا گیا، سیکرٹری قانون، سیکرٹری پلاننگ اور سیکرٹری میری ٹائم بھی اجلاس میں شریک ہوئے _ چیف جسٹس کے زیرصدارت اجلاس میں سیکرٹری توانائی، سیکرٹری بورڈ آف انوسٹمنٹ ، چیئرمین ایف بی آر نے بھی شرکت کی _
اس سے قبل نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے قانونی تنازعات کے حل پر غور ہوگا، چیف جسٹس نے شرکاء کو بتایا کہ جون میں چیف جسٹس کانفرنس پر چائنہ گیا تھا، چیف جسٹس چائنہ سے 2 بار اکیلے ملاقات ہوئی، سپریم کورٹ چائنہ کے ساتھ یادداشت پر دستخط ہوئے، چینی سفیر نے وزارت خارجہ کے توسط سے مجھ سے ملاقات کی _ چیف جسٹس نے کہا کہ سی پیک اہم منصوبہ ہے، چینی سفیر نے منصوبے سے متعلق تنازعات کے حل کیلئے پالیسی بنانے کی درخواست کی، مروجہ عدالتی طریقہ کار کے مطابق مقدمات نمٹانے میں کئی سال لگ جاتے ہیں، عدالتوں کو بھی اس حوالے سے کردار ادا کرناچاہیے، جب معاہدہ ہوجائے تو اس کی شرائط پر مکمل عمل کیاجاتا ہے _
چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بھی بہت سے معاملات التوا کاشکار ہیں، انتظامی افسران کو بلانے کا مقصد مسائل کو سمجھنا اور حل نکالنا ہے، پالیسی بنانا حکومت کا ہی کام ہے، نہیں چاہتے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں انوسٹمنٹ بوجھ لگے، سی پیک پاکستان کے مستقبل کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،
چائنہ کے چیف جسٹس نے سی پیک تنازعات پر کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی، آج اس میٹنگ کامقصد سی پیک کے حوالے سے مسائل اور ان کے حل کاجائزہ لینا ہے، اس حوالے سے عدلیہ کوئی کردار ادا کرسکتی ہے تو بھی بتائیں، سی پیک سے پاکستان کامستقبل جڑا ہوا ہے، چائنہ نے پاکستان کی ہمیشہ مدد کی یے، پاکستان اور چائنہ میں محبت کاایک عظیم رشتہ ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ عدالتیں حکومت کے اختیارات میں مداخلت کر رہی ہیں،
اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک، ڈائریکٹر گوادر پورٹ بھی موجود تھے جنہوں نے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی _