کل تک خبر کی تردید چھاپیں، چیف جسٹس
Reading Time: 2 minutesسپریم کورٹ میں جنگ گروپ کی غلط خبر پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے غلط خبر کی تردید نہ کرنے پر برہمی ظاہر کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جھوٹی خبر کی تردید کیوں نہیں چھاپی گئی؟ چیف جسٹس نے کہا کہ جج کے متعلق بے ہودہ الفاظ استعمال کرنے کا جواب بھی دینا ہوگا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کل تک خبر کی تردید چھاپیں اور جج کے متعلق ریمارکس کی وضاحت دیں، تردید اور وضاحت نہ آئی تو کل میرشکیل عدالت میں آئیں، پاکستان 24 کے مطابق چیف جسٹس نے جیونیوز کے نمائندے سے کہا کہ قیوم صدیقی آپ پیغام نہیں دے سکتے تو پولیس کو کہہ دیتے ہیں، آئی جی سندھ اور اسلام آباد کو میر شکیل کو لانے کا کہیں گے، میر شکیل کی ججز کے متعلق گفتگو بھی عدالت میں چلائیں گے، تردید بھی اسی سائز کی چھاپی جائے جس سائز کی خبر تھی، کیا ہم عدالت کی بے عزتی کروانے بیٹھے ہیں؟ چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور (سپریم کورٹ رجسٹری) سے خبر ایسی نہیں آئی تھی جیسے چھاپی گئی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ خبر کو یہاں پر مینج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کے اخبارات میں چیف جسٹس سے منسوب خبر میں کہا گیا تھا کہ ’خواہش ہے شہباز شریف آئندہ وزیراعظم ہوں‘۔ تاہم چیف جسٹس نے روزنامہ جنگ کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی وضاحت کی جائے اور تردید چھاپی جائے ۔
اس سے قبل اتوار کے روز سپریم کورٹ رجسٹری میں وزیراعلی شبہاز شریف کی پیشی کے موقع پر ہونے والے مکالمے کے بعد رانا ثناءاللہ نے عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس سے یہ بیان منسوب کیاتھاکہ آئندہ حکومت ن لیگ کی ہوگی جس کی سپریم کورٹ کی جانب سے فوری تردید کی گئی تھی اوروضاحت کی گئی تھی کہ رانا ثناء کا بیان غلط اور بنا کر پیش کیا گیا ہے چیف جسٹس نے ایسی کوئی بات نہیں کی تھی۔