زرداری جوڑ توڑ کا بادشاہ قرار
Reading Time: 2 minutesپاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ انتخابات میں سندھ کی 12 میں سے 10 نشستیں جیت لی ہیں اور اس کا سب کو پہلے سے اندازہ تھا مگر خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی دو نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب جماعت کے سربراہ کو سیاست باز سمجھا جا رہا ہے مگر اس کو ہارس ٹریڈنگ پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خیبر پختونخوا میں پیپلز پارٹی کے ارکانِ اسمبلی کی تعداد سات ہے، خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت تحریک انصاف اور سندھ میں متحدہ قومی موومنٹ نے پیپلز پارٹی کی اس کامیابی کو ارکان اسمبلی کی خریداری کا نتیجہ قرار دیا ہے ۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے نتائج پر کہا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے پیپلز پارٹی نے خیر پختوانخوا سے دو نشستیں جتتی ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نے سندھ میں پیپلز پارٹی پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کیا ہے۔
حیران کے امر یہ ہے کہ عمران خان نے پنجاب میں تحریکِ انصاف کے رہنما چوہدری سرور کی کامیابی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 30 ہے لیکن مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کے باوجود چوہدری سرور صوبے سے سینیٹ کی نشست کے لیے 44 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے ہارس ٹریڈنگ اور دوسری جماعتوں کے ارکان کے ووٹ خریدنے کے الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کہنا کہ پیپلز پارٹی نے پیسے دیے ہیں، تو یہ غلط اور بے بنیاد الزام ہے۔ فرحت اللہ بابر کے مطابق کچھ لین دین تو ہوا اور سب جماعتوں کے درمیان کچھ انڈر سیٹنڈنگ ہوئی ہے۔ جبھی ہمیں خیبر پختونخوا میں ووٹ ملے اور تحریک انصاف کو پنجاب میں اضافی ووٹ ملے۔۔
سینیٹ کے نصف ایوان یعنی 52 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات کے نتائج جہاں عمومی طور پر اندازوں کے مطابق رہے لیکن اس الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی نے سب سے بہتر رہی ہے اور ایک زرداری کو جوڑ توڑ کا بادشاہ قرار دے کر پھر سب پر بھاری کہا جا رہا ہے ۔ تاہم ناقدین کہتے ہیں کہ یہ جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں ۔