پاکستان24 متفرق خبریں

ڈاکٹر شاہد مسعود حاضر ہوں، سپریم کورٹ

مارچ 5, 2018 2 min

ڈاکٹر شاہد مسعود حاضر ہوں، سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے قصور میں قتل کی گئی آٹھ سالہ زینب کیس کو بدھ کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے ۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کی تحقیقاتی صحافت میں زینب قتل پر کئے گئے دعووں کی انکوائری کمیٹی رپورٹ پر بھی سماعت بدھ سات مارچ کو ہو گی ۔

عدالت نے ڈاکٹر شاہد مسعود، چیرمین پیمرا اور تمام میڈیا ہاوسز کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے شاہد مسعود، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور اے آئی جی اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا ہے، ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اور جوائنٹ ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو انور علی کو بھی نوٹس جاری کرکے عدالت میں پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ زینب زیادتی و قتل معاملے میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے ٹی وی پروگرام میں کیے گئے دعوے اور انکشافات جھوٹ ثابت ہو چکے ہیں  _ عدالتی حکم پر قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے_

پاکستان 24 کے پاس دستیاب رپورٹ کے اہم مندرجات کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود کے تمام انکشافات کا دھڑن تختہ ہو گیا ہے، کمیٹی رپورٹ میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے زینب قتل پر کیے گئے 18 انکشافات اور تحقیقاتی رپورٹنگ مسترد کر دی گئی ہے _
سپریم کورٹ میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں ذرائع کے مطابق ملزم عمران علی کے عالمی مافیا کے رکن ہونے کا الزام ثابت نہیں ہوا، ملزم کی سیاسی وابستگی کا ثبوت نہیں۔

رپورٹ کے مطابق ملزم کے 37 بنک اکاونٹس کے الزامات ثابت نہیں ہوئے، قصور میں وائلنٹ چائلڈ پورنوگرافی کے ثبوت نہیں۔

پاکستان 24 کے مطابق ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے وی سی پی گروہ کے متحرک رکن ہونے الزامات بے بنیاد ہیں، عمران علی کو بیرون ملک سے رقم وصول ہونے کی تحقیقاتی خبر کا کوئی بھی حصہ ڈاکٹر شاہد مسعود ثابت نہ کر سکے _

رپورٹ کے مطابق ثبوت نہیں ملے کہ کوئی ملزم کو ذہنی مریض ثابت کرنا چاہتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملزم غریب ہے،عمران علی کے پاس کروڑوں روپے کی رقم کا کوئی ثبوت نہیں، ملزم کے بااثر شخصیت سے روابط کا کوئی ثبوت نہیں۔

رپورٹ کے مطابق شاہد مسعود ملزم کو وفاقی وزیر کا تعاون حاصل ہونے کے شواہد بھی فراہم نہیں کر سکے، ملزم عمران علی کو پولیس حراست میں مارنے کے الزامات ثابت نہیں ہوئے،
قبیح جرم سے قبل ملزم نے زینب کی تصویر اتاری نہ ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وی سی پی میں وفاقی وزیر کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں۔ رپورٹ کہتی ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود اپنے انکشافات کے شواہد پیش کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئے _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے