جہاں فائدہ وہاں کی شہریت، چیف جسٹس
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دہری شہریت از خود کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے تحریک انصاف کے نو منتخب سینیٹر چوہدری سرور کو برطانوی شہریت چھوڑنے کا بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سینٹرز دہری شہریت کیس کی سماعت ہوئی ۔ تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ 2013 میں برطانوی شہریت چھوڑ چکا ہوں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ دہری شہریت کا فیصلہ 2012 میں آیا تو پھر ان کی نااہلی تب سے شروع ہونی چاہیے، یہ ہیں پاکستان کے نمائندے جہاں فائدہ ہوا وہاں کی شہریت لے لی، یہاں کی موجیں دیکھی تو یہاں واپس آگئے، انتخاب سے دو دن پہلے وطن کی محبت یاد آ گئی۔
عدالت سے نو منتخب سینٹرز نزہت صادق اور سعدیہ عباسی کے وکیل نے استدعا کی کہ کامیابی کا نوٹی فیکیشن روکنے کا حکم واپس لیا جائے، عدالت میں شہریت چھوڑنے کی دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دی جائے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس کو اسلام آباد میں سنیں گے، آپ اپنا بیان حلفی عدالت میں جمع کرائیں اور جب نوٹیفکیشن جاری ہوگا تو حلف برداری ہوگی ۔ مقدمے کی سماعت 13 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔