پاکستان

اعتزاز احسن پر عدالتی جرمانہ برقرار

مارچ 10, 2018 2 min

اعتزاز احسن پر عدالتی جرمانہ برقرار

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نےاعتزاز احسن کی دس ہزار روپے جرمانہ معاف کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کے کندھوں پر چڑھ کر کسی کو عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈبہ بند دودھ پر لیے گئے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی _ اعتزاز احسن نے استدعا کی کہ انہیں غیر ضروری طور پر کیا جانے والا جرمانہ ختم کیا جائے اور ان کے جونئیر وکیل کا لائسنس بحال کیا جائے _

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ محترم ہیں جرمانہ تو آپ کو ادا کرنا پڑے گا، اگر دس ہزار جمع نہیں کرا سکتے تو میں اپنی جیب سے ادا کر کے رسید جمع کرا دوں گا، آپ کے جونئیر کا عدالت سے رویہ درست نہیں تھا، کسی کو آپ کے کندھوں پر چڑھ کر عدالتی کارروائی میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی _

اعتزاز احسن نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ ٹینشن میں لگتے ہیں _ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ کے ایسوسی ایٹ نے عدالت میں کھڑے ہو کر اعتزاز احسن کے چیمبر کا رعب دکھایا، جو یہاں رعب جھاڑے گا تو میں جونیئر اور سینئیر وکیل کی تمیز نہیں کروں گا _

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈبہ بند دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں، نہ ہی یہ دودھ ہے، ملک ایسوسی ایشن کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ بچوں کی مکمل غذاء ہے جس پر چیف جسٹس نے اعتزاز احسن کو ہدایت کی کہ ایسی ہی عبارت لکھ کر لائیں، عدالت اس کا جائزہ لے گی ورنہ اپنا فیصلہ سنائے گی _

چیف جسٹس نے لاہور ڈویپلمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کو شادی ہالوں سے متعلق نظرثاثی شدہ پالیسی بنا کر ایک ماہ میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت نے آبزرویشن دیتے ہوئے کہا کہ شادی بیاہ اور فوتگی جیسے معاملات کے لئے چھوٹے شادی ہالوں کو بھی پالیسی میں شامل کیا جائے، جو شادی ہال یا فنکشن سینٹر اس پالیسی کے تحت آئے گا اسے گرایا جائے گا، عدالت نے واضح کیا کہ جس کمرشل عمارت کا نقشہ کسی اور مقصد کے لئے منظور کرایا گیا اسے شادی ہال میں تبدیل کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے