ایگزیکٹ کیس: جج کی معذرت
Reading Time: 1 minuteایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سارہ جونیجو نے جعلی ڈگریوں والی کمپنی ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمہ سننے سے معذرت کر لی ہے _
ایگزیکٹ کے مالک اور مرکزی ملزم شعیب شیخ کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، تاہم شریک ملزمان ذیشان انور، ذیشان احمد اور دیگر کو سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سارہ جونیجو نے اپنے چیمبر سے ہی شعیب شیخ کے خلاف مقدمات کی سماعت ملتوی کرنےکا حکم جاری کیا۔
واضح رہے کہ مرکزی ملزم شعیب شیخ کے وکلا نےسیشن جج سارہ جونیجو پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
عدالتی عملے نے ملزمان کے وکیل کو بتایا کہ ‘انہوں نے عدالت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، لہذا معزز جج نے کہا ہے کہ جب تک کیس ٹرانسفر نہیں ہوتا، نئی تاریخ لے لیں_
شعیب شیخ کے وکیل احتشام اللہ نے کہا کہ ‘ہم نہیں مانتے، جج سے کہیں کہ کورٹ میں آکر بیٹھیں’، انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ‘کیس کسی اور عدالت منتقل کیا جائے’۔
وکیل احتشام اللہ کا کہنا تھا کہ ‘ہم جج کے دشمن نہیں، یہاں دہشت گردوں کی ضمانت ہوجاتی ہے، شعیب شیخ نے کسی کا قتل تو نہیں کیا’۔
تاہم جج نے چیمبر سے ہی جعلی ڈگری اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 29 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔
اس سے قبل گذشتہ روز شعیب شیخ کی ضمانت کی درخواست سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور کی جانب سے اس معذرت کے بعد کہ وہ کراچی میں موجود نہیں ہوں گے، جسٹس سلیم جیسر کو بھجوائی گئی تھی۔
تاہم جسٹس سلیم جیسر نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں درخواست کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کو بھجوا دیا، جسے بعدازاں جسٹس ںذر اکبر کے پاس بھیج دیا گیا۔