میموگیٹ کا حصہ بننا غلطی تھی
Reading Time: 2 minutesنوازشریف نے آصف زرداری کے خلاف میموگیٹ اسکینڈل میں حصہ بننے کو غلطی قرار دیا ۔ نوازشریف نے کہا کہ تجربے کے بعد احساس ہو رہا ہے، ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا نیب سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے عام انتخابات سے قبل استعمال کرنے کا خدشہ ہے، ہم کسی سگنل کے منتظر نہیں ۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم وہ نہیں جو امپائر کی انگلی کی طرف دیکھیں بلکہ انگوٹھے کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں ۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اداروں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات سے متعلق اپنے بیان پر کیے جانے والے سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ انھیں کسی سگنل کا انتظار نہیں اور نہ وہ سگنل لیتے ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں نوازشریف نے قومی احتساب بیورو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم امریکا میں سفیر نامزد کرتے ہیں تو نیب اس کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کرتا ہے یہ کون کر رہا ہے، سیاست دانوں کو ہدف بنانے کیلئے ڈکٹیٹر نے نیب کا کالا قانون بنایا جسے ختم ہونا چاہیے، عام انتخابات میں اس کالے قانون کے غلط استعمال کا خدشہ ہے ۔
اداروں کے ساتھ بیٹھنے کے سوال پر نوازشریف کا کہنا تھا کہ اداروں کے ساتھ بیٹھنے والی بات جمہوریت اور قانون کیلئے کی تھی وہ کسی سگنل اور ایمپائر کی انگلی کے منتظر نہیں، انہیں انگوٹھے کی طاقت پریقین ہے ۔ نوازشریف نے خواہش کا اظہار کیا کہ نگراں وزیراعظم کیلئے سیاستدان مل کر فیصلہ کریں، اب بھی وقت ہے پارلیمنٹ مل کر اہم معاملات کو طے کرے ۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں ایک روز کی بھی تاخیر نہیں چاہتے، چیف جسٹس کو انتخابات میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر کی بات نہیں کرنی چاہئے، آئین اور قانون کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ۔
نوازشریف نے اعتراف کیا کہ آصف زرداری کے خلاف میمو گیٹ اسکینڈل میں انہیں حصہ نہیں بننا چاہیے تھا اس کا احساس تجربے کے بعد ہو رہا ہے، کیس کسی پر بھی بنائے جا سکتے ہیں اور بن رہے ہیں ۔ پرویزمشرف کے ملک سے باہر جانے کے سوال پر نوازشریف نے کہا کہ وقت آنے پر بتائیں گے ۔