ججوں کی بلٹ پروف گاڑیاں
Reading Time: < 1 minuteبھاری اور لگژری گاڑیوں کے استعمال پر لیے گئے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ ہائیکورٹ کے 2 سے 3 ججوں کو بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی کو بھی بلٹ پروف کروایا جا رہا ہے ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر میں نے اپنے ادارے کو صاف نہ کیا تو دوسروں کے متعلق کیسے اقدامات اٹھا سکتا ہوں؟۔ چیف جسٹس نے پنجاب کے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ سرکاری ملازمین کو گاڑیاں دینے کا فیصلہ کون کرتا ہے، کیا چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھی کوئی گاڑی دی جا رہی ہے؟۔
چیف جسٹس کے پوچھنے پر چیف سیکریٹری نے بتایا کہ مختلف اداروں کے پاس لگژری گاڑیاں موجود ہیں، سرکاری افسران کو گاڑیاں دینے کا فیصلہ متعلقہ بورڈ کرتا ہے، ہائیکورٹ کے 2 سے 3 ججوں کو بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی کو بلٹ پروف بھی کروایا جا رہا ہے ۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان بھر میں کتنے سرکاری افسران کے پاس لینڈ کروزر ہیں، تفصیلات پیش کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر میں نے اپنے ادارے کو صاف نہ کیا تو دوسروں کے متعلق کیسے اقدامات اٹھا سکتا ہوں ۔