چئیرمین نیب استعفا دیں اور معافی مانگیں
Reading Time: 2 minutesسابق وزیراعظم نواز شریف نے چئیرمین نیب سے استعفیٰ دینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، چیئرمین نیب اگلے چوبیس گھنٹوں میں جواب دیں یا فوری استعفا دے کر گھر چلے جائیں، خلائی مخلوق کو لوگ پہچانتے ہیں ۔
اسلام آباد کے پنجاب ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ چئیرمین نیب جاوید اقبال کی طرف سے جاری پریس ریلیز پر حقائق قوم کے سامنے رکھوں گا، کئی بار نیب کی جانبداری اور معتصب رویہ کی طرف اشارہ کرتا رہا ہوں، نیب نے میری کردار کشی اور میڈیا ٹرائل کو اپنا مشن بنالیا ہے اور 8 مئی کو جاری پریس ریلیز میں الزام کی نوعیت بہت سنگین ہے ۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الزام کی نوعیت شرمناک ہے اس کو نظرانداز کرکے پاکستان کی جمہوری نظام کو خطرے میں ڈالنا ہے، چیئرمین نیب کے الزامات گھٹیا اور ناقابل برداشت ہیں، کسی ابتدائی تفتیش کے بغیر ایک اخباری کالم کی خبر پر تحقیقات شروع ہونا شرمناک ہے، کیا چیئرمین نیب نے کالم نگار کو بلاکر پوچھا ۔ نواز شریف نے کہا کہ کیا نیب کونہیں معلوم کہ ورلڈ بینک نے دو ٹوک وضاحت کر دی تھی، نیب کا متعصب چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، نیب کے چیئرمین اپنی ساکھ کھو چکے ہیں، چیئرمین نیب اگلے 24 گھنٹوں میں جواب دیں یا فوری استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں ۔
نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی سے ریفرنس تک پھیلی سیاہ کہانی عوام کے سامنے ہے، مجھے وزارت عظمی سے علیحدہ کرنا طے پاچکا تھا، کوئی بہانہ نہ ملا تو بیٹے سے تنخواہ کو جواز بنا ڈالا، بوگس مقدمات میں اب تک 70 پیشیاں بھگت چکا ہوں، طوطے مینا کی کہانی سے کچھ برآمد نہیں ہوا۔
نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں تقریر سے نہ صرف متفق ہوں بلکہ پارلیمنٹ میں معاملہ اٹھانے پر ممنون بھی ہوں، جو کچھ ہورہا ہے وہ احتساب نہیں میری پارٹی کے خلاف انتقام کا سلسلہ ہے، ہمارے ممبرز کو کہا جارہا کے فوری (ن) لیگ کو چھوڑو اور تحریک انصاف جوائن کرو، ہمارے ایم پی ایز اگر پی ٹی آئی جوائن نہیں کرتے تو مقدمے تیار ہیں اور کچھ کے خلاف بنائے بھی گئے ہیں ۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کل جو تحریک انصاف میں شامل ہوئے انہیں بھی زبردستی شامل کرایا گیا، پاکستان دنیا کے اندر تماشا بنتا جارہا ہے، مجھے اگر سزا ہوئی تو کسی سے معافی مانگنے کی اپیل نہیں کروں گا، سازشی سوچ پر بھی غداری کی سزا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اصل خلائی مخلوق نظر نہیں آتی اب ان کا مقابلہ زمین کی مخلوق سے ہونے والا ہے تاہم اب زمینی مخلوق خلائی مخلوق کو شکست دے گی جب کہ دھرنے کے پیچھے بھی کچھ خلائی مخلوق کار فرما تھیں۔