کالم

نوازشریف کے خلاف ایک اور درخواست

مئی 14, 2018 2 min

نوازشریف کے خلاف ایک اور درخواست

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائی کورٹ سے
اویس یوسف زئی

بھارت میں ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مقدمہ اندراج اور قانونی کارروائی کے آغاز کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پیمرا کو نواز شریف کی ریاست مخالف تقاریر نشر نہ ہونے کو یقینی بنانے جبکہ چیئرمین پی ٹی اے کو سوشل میڈیا سے ریاست اور قومی اداروں کے خلاف مواد حذف کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔
دو مقامی وکلارائے تجمل اور فہد بن صداقت ایڈووکیٹ نے سینئر قانون دان اور پی ٹی آئی رہ نما بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں ڈی جی ایف آئی اے ، میاں نواز شریف ، چیئرمین پیمرا اور چیئرمین پی ٹی اے کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے تین مئی کو احتساب عدالت پیشی کے موقع پر قومی راز افشا کرنے کی دھمکی دی ۔ وہ پانامہ کیس میں وزارت عظمی سے ہٹائے جانے کے بعد تمام ریاستی ادارو﷽ں سے نالاں ہیں۔ درخواست گزاروں کے مطابق نواز شریف نے ڈان لیکس سکینڈل میں ملکی سیکورٹی اداروں پر الزام لگانے والے صحافی سرل المیڈا کو 11مئی کو ایک انٹرویو دیاجو12 مئی کو شائع ہوا۔ دشمن ملک بھارت نے اس بیان کو دہشت گردی میں ملوث ہونے کے اعتراف کے طور پر لیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈی جی ایف ایف آئی اے کو نواز شریف کےخلاف قانونی کارروائی اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے ۔ چیئرمین پیمرا کو ہدائت کی جائے کہ نواز شریف کی ریاست مخالف تقاریر نشر نہ ہونے کو یقینی بنائیں ۔ چیئرمین پی ٹی اے کو سوشل میڈیا سے ریاست اور قومی اداروں کے خلاف مواد حذف کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔ درخواست کو سماعت کے لئے مقرر کر دیا گیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی منگل 15 مئی کو درخواست پر سماعت کریں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے