وقت آنے پر بتایا، نواز شریف
Reading Time: 2 minutesسابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ میری گزشتہ روز کی پریس کانفرنس ٹی وی چینلز نے مکمل نشیر کی جس پر خود بڑا حیران ہوں، سب کو حق کے لئے کھڑا ہونا ہوگا، اگر چاہتے ہیں ملک میں حقیقی جمہوریت ہو تو سب کھڑے ہوں، سب کھڑے ہوں گے تو یہ ممکن ہو جائے گا ۔
نواز شریف نے کہا کہ آپ سب بھی کھڑے ہوں گے تو ممکن ہوگا، یہ میڈیا کا بھی حق ہے، میڈیا اپنے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے نہ ہونے دے، میڈیا کے ہاتھ پاوؤں بندھے تو رسیاں کھولیں گے ۔ ایک صحافی نے سوال کیا تو سابق وزیراعظم نے کہا کہ حامد میر کی کسی بات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، دھرنوں کے وقت تحمل اور صبر سے کام لیا، میں اپنے ماتحت کو فارغ کر سکتا تھا، میں نے ملک کی خاطر تحمل سے کام لیا، عدالت میں بتانا تھا تو بتا دیا ہے، حقائق منظر عام پر آنے چاہئیں، ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے ، سچ ریکارڈ پر لانے کے لئے کل بتایا، مشاہد اللہ اور پرویز رشید کو فارغ کرنا بردباری کا حصہ تھا ۔
نواز شریف نے کہا کہ اس سے زیادہ قابل مذمت اور کیا ہو سکتا ہے کہ انتقام کی آگ کو اتنا پھیلا دیا جائے، ایک خاندان کے ہی افراد کو اس میں لپیٹ لیا جائے جن کا دور دور تک تعلق نہ ہو، اس بے رحمانہ کھیل میں بیٹیوں تک کو ملوث کرکے ملزموں کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا جائے، ایسے راستے نہ چنو کہ ان سے کسی کی واپسی ممکن نہ ہو، میں تو آس امتحان سے بھی گزر جاؤں گا لیکن اس روش کا نتیجہ پھر سب کو بھگتنا پڑے گا ۔
نواز شریف نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ آہستہ آہستہ ہمارے موقف کی سب تصدیق کریں گے، زرداری صاحب جانتے ہیں ان کے ساتھ کون سی شخصیت آئی، مشرف کو میں نے نہیں، عدالت نے جانے دیا ۔ صحافی نے کہا کہ جاتے جاتے چوہدری نثار سے متعلق بات کرلیں ۔ نواز شریف نے جواب دیا کہ ‘جاندے جاندے’ ایسے سوال نہیں پوچھتے ۔