پاکستان24 متفرق خبریں

مردم شماری کے حتمی نتائج آ گئے

مئی 27, 2018 2 min

مردم شماری کے حتمی نتائج آ گئے

Reading Time: 2 minutes

مردم شماری کی حتمی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جو مشترکہ مفادات کونسل کو پیش کی جائے گی _ حتمی نتائج کے مطابق ملک کی آبادی بیس کروڑ ۷۷ لاکھ تریپن ہزار تین سو چونسٹھ افراد پر مشتمل ہے _

پنجاب کی آبادی گیارہ کروڑ چھ ہزار تین سو بیانوے اور سندھ کی آبادی چار کروڑ اٹھہتر لاکھ ستر ہزار نوسو پینتالیس ہوگئی ہے_
پختون خواہ تین کروڑ تین کروڑ پانچ لاکھ تئیس ہزار 371 اور بلوچستان ایک کروڑ ۲۳ لاکھ ۴۴ ہزار ۴۰۸ ہوگئی ہے _ فاٹا ۵۰ لاکھ ۱۶۷۶ اور اسلام آباد کی آبادی ۲۰ لاکھ ۶۵۷۲ ہوگئی_

قومی آبادی میں پنجاب کی آبادی کا حصہ ۵۵ عشاریہ ۶۳ سے کم ہوکر۵۲ عشاریہ ۹۶ ہوگیا
سندھ کا ۲۳ فیصد سے بڑھ کر۲۳ عشاریہ صفر چار اور کے پی کا ۱۳ عشاریہ ۴۱ سے بڑہ کر۱۴ عشاریہ ۶۹ ہوگیا
بلوچستان کی آبادی کا ۴ عشاریہ ۹۶ سے بڑھ کر پانچ عشاریہ ۹۴ اور فاٹا کا پرانا حصہ برقرار
ملک میں مسلمان چھیاسی اعشاریہ ۴۷ اور کرسچن ایک عشاریہ ۲۷ فیصد شہری ہیں،رپورٹ
ہندو ایک عشاریہ ۷۳، احمدی صفر عشاریہ صفر نو اور شیڈول کاسٹ صفر عشاریہ اکتالیس فیصد ہیں، حمتی رپورٹ
ملک میں اردومادری زبان بولنے والوں کی شرح آبادی ۷ عشاریہ صفر آٹھ اور پنجابی اڑتیس عشاریہ ۷۸ فیصد ہیں
سندھی چودہ عشاریہ ستاون اور پشتون ۱۸ عشاریہ چوبیس فیصد ہیں
بلوچی تین عشاریہ صفر دو فیصد ہیں
سندھ میں اردو مادری زبان بولنے والوں کی مجموعی آبادی اٹھارہ عشاریہ بیس فیصد اور سندھی اکسٹھ عشاریہ آٹھ فیصد ہیں
سندھ میں پنجابی بولنے والوں کی آبادی ۵ عشاریہ اکتیس ،پشتون ۵ عشاریہ چھیالیس بلوچی ۲ فیصد بولنے والے ہیں
سندھ میں کشمیری صفر عشاریہ ۱۵ ،سرائیکی ۲ عشاریہ تئیس فیصد ہیں
پنجاب میں اردو مادری زبان بولنے والے ۴ عشاریہ ستاسی،پنجابی ۶۹ عشاریہ سڑٹھ اور سندھی صفر عشاریہ ۱۵ فیصد ہیں
سرائیکی بیس عشاریہ اڑسٹھ اور پشتون ایک عشاریہ اٹھانوے فیصد ہیں
کے پی میں پشتون ۷۶ عشاریہ چھیاسی ہندکو بولنے والے گیارہ عشاریہ اڑتالیس فیصد ہیں
بلوچستان میں بلوچی پینتیس عشاریہ انچاس اور پشتون پینتیس عشاریہ چونتیس فیصد بولنے والے ہیں
فاٹا میں پشتو اٹھانوے عشاریہ چالیس اور اسلام آباد میں اردو ۱۲ عشاریہ ۲۳،پنجابی ۵۲ عشاریہ ۲۷ فیصد ہیں
اسلام آباد میں سندھی عشاریہ ۷۷ پشتون ۱۸ عشاریہ پچاس اور سرائیکی دو عشاریہ بارہ فیصد ہیں

چھٹی مردم شماری کی حتمی رپورٹ کے مطابق ملک میں تعلیمی شرح اٹھاون عشاریہ بیانوے ہوگئی، پنجاب میں تعلیم کی شرح ۴۶ عشاریہ ۵۶ سے بڑہ کر چونسٹھ عشاریہ صفر ایک فیصد ہوگئی
سندھ میں تعلیم کی شرح پینتالیس عشاریہ تئیس سے بڑھ کر چون عشاریہ ستاون فیصد ہوگئی

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے