میرا بیانیہ جیتے گا، نوازشریف
Reading Time: 2 minutesنواز شریف نے احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقامہ مقدمے اور ہائی جیکنگ والے مقدمے میں کوئی فرق نہیں، دونوں مقدمات کو عوام نے مسترد کر دیا ہے _
نوازشریف نے کہا کہ مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ پر یہ مقدمات کیوں بنائے، جو جواب عدالت میں دیا لفظ با لفظ درست ہے _ میرا جو بیانیہ ہے جیت اسی کی ہو گی _
نواز شریف نے بی بی سی ورلڈ پر لکھا آرٹیکل پڑھ کر سنایا
نگران وزیراعظم پر اچھے نام دے دیے تھے ہم نے آگے دیکھتے ہیں پی پی کو کون سا پسند ہے، ہم ایسا نام تو نہیں دے سکتے جس پر عوام کو تحفظات ہوں، نواز شریف نے کہا کہ صرف وزیراعظم اور اپوزیشن کو تو نہیں دیکھنا نا عوام کو بھی دیکھنا ہو گا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرا آج بھی وہی اسٹینڈ ہے جو اٹک قلعے میں تھا، دونوں کیسز ایسے ہیں جو عوام کو سمجھ نہیں آئے، پہلے ہائی جیکنگ کا الزام لگایا گیا اب خیالی تنخواہ اور اقامے کا کیس ہے، فتح انشاءاللہ ہمارے بیانیے کی ہوگی، پی ٹی آئی نے اپنے ہی سینیٹر کے بھائی کو نگران وزیر اعلی بنا دیا ، نواز شریف نے راجا ظفراللہ حق سے پوچھا کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے ۔۔۔ کیا کہیں گے؟_ ظفرالحق نے کہا کہ یہ ایسا ہے کہ one sided ہے _ نوازشریف نے کہا کہ یہ تو آپ نے بہت مہذب الفاظ کہہ دیے، یہ کہیں کہ اندھا بانٹے ریوڑیاں مڑ مڑ اپنوں میں _
نواز شریف نے کہا کہ 99 میں بھی یہی کہا رہا تھا جو آج کہہ رہا ہوں، اس وقت بھی طیارہ ہائی جیک کرنے کا کیس تھا وہ بھی عوام کو قبول نہیں تھا، جو سزا دی گئی تھی 27 سال کی وہ بھی عوام نے رد کر دی تھی، اب پانامہ کا کیس بنا دیا کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اور اقامہ رکھا، یہ بھی عوام رد کر دیں گے، نواز شریف نے کہا کہ میرا بیانیہ ہی جیتے گا انشاء اللہ، اس کے علاؤہ کوئی دوسری منزل نہیں _
نواز شریف سے پوچھا گیا کہ اسد درانی کی پیشی ہے کیا کہیں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ ساری باتیں یہاں نہیں کرتا، کچھ باتیں لاہور کی تقریب کے لیے رہنے دیں _