ذلفی بخاری کا ہائیکورٹ سے رجوع
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کے قریبی ساتھ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ہے، عدالت نے وزارت داخلہ اور احتساب بیورو کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں جبکہ وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسر (ای سی ایل) کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے _
عمران خان کے فنانسر دوست زلفی بخاری نے سفری پابندی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا، جسٹس عامر فاروق نے درخوست کی سماعت کی، وکیل سکندر بشیر مہمند نے موقف اپنایا کہ زلفی بخاری کو 11 جون کو ائرپورٹ پر غیرقانونی طورپر روکا گیا، غیر قانونی طور پرنام بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا، سفری پابندیاں بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں، نیب جاری تحقیقات کے تحت پابندیاں نہیں لگا سکتا، درخواست میں زلفی بخاری کا نام ای سی ایل کی بلیک لسٹ سے نکالنے کی استدعا کرتے ہوئے وزارت داخلہ اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسر ای سی ایل کو 12 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے _
عدالت نے ذلفی بخاری کی جانب سے حکم امتناع کی درخوست مسترد کر دی، جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ آپ کو حکم امتناع کی کیا ضرورت ہے، ہمارا حکم امتناع دو دنوں میں پہنچے گا آپ اپنا کام آدھے گھنٹے میں کروا لیں گے _