چین میں سابق انٹیلی جنس چیف کو سزا
Reading Time: < 1 minuteچین کے سابق انٹیلی جنس چیف ماجیان کو رشوت سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں میں ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ ماجیان کے خلاف تین برس قبل تفتیش کا آغاز ہوا تھا جس کے بعد انھیں کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا تھا ۔
چین کی شمال مشرقی صوبے لیاوننگ کی عدالت کے مطابق ماجیان نے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے اور وہ سزا کے خلاف اپیل نہیں کریں گے ۔ ما جیان سٹیٹ سکیورٹی کی وزارت میں نائب وزیر تھے، یہ وزارت غیرملکی اور کاؤنٹر انٹیلی جنس آپریشن کی نگرانی کرتی ہے ۔
بی بی سی کے مطابق ماجیان کا کیس چین میں مطلوب جلاوطن پراپرٹی ٹائیکون گئو وینگئی سے منسلک ہے، جنھوں نے کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں پر کرپشن کے الزامات شائع کیے تھے ۔ ڈالیان انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ما جیان نے اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے نیویارک میں مقیم گئو وینگئی کو کاروباری فائدہ پہنچانے میں مدد کی ۔
عدالت کے مطابق ماجیان نے دس کروڑ یوان (ایک کروڑ 45 لاکھ امریکی ڈالر) بطور رشوت لیے اور اندرونی معلومات کی بنیاد پر تجارتی حصص میں فائدہ پہنچایا ۔
چین میں صدر شی جن پنگ کی جانب سے کرپشن کے خلاف جاری مہم میں کئی اعلیٰ عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جا چکا ہے ۔