تباہ شدہ شام کے ایک اور شہر کو خطرہ
Reading Time: 2 minutesخانہ جنگی سے تباہ حال شام سے امریکی فوجوں کے انخلا کے بعد حکومتی فوجیں ملک کے شمال میں واقع اہم شہر منبج میں داخل ہوئی ہیں ۔ بشار الاسد کی فوج نے چھ سال بعد اس شہر کا رخ کیا ہے اور اس کی وجہ ترک فوج کا خوف بتایا گیا ہے ۔
منبج شہر کرد جنگجؤوں کے کنٹرول میں ہے مگر امریکی فوج کے انخلا کے بعد کرد جنگجوؤں کو خوف تھا کہ پڑوسی ترکی فوج ان کے خلاف کارروائی شروع کر سکتی ہے ۔ حکام کا دعوی ہے کہ شامی فوجوں نے کردوں کی درخواست پر اس شہر پر قبضہ کیا ہے ۔
علاقائی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ترک صدر شام میں اپنے مخالف کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) کی ملیشیا کو ختم کرنا چاہتے ہیں ۔ ان مقامی کرد جنگنجوؤں کو امریکا نے شام میں داعش کے خلاف لڑنے کی تربیت دی تھی ۔
امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اس کے تقریباً 2000 فوجی شام سے واپس اپنے ملک جا رہے ہیں ۔ انہوں نے ترک صدر سے ٹیلی فونک گفتگو کے بعد کہا تھا کہ اب ترکی داعش کے خلاف اقدامات کرے گا اور اس کے پاس ان کو ختم کرنے کی صلاحیت ہے ۔
مقامی شہریوں کی فلاح کیلئے کام کرنے والے اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تباہی سے دوچار ملک کے اس شہر میں کرد اور ترکوں کی مخاصمت سے صورتحال مخدوش ہوگی اور شہری براہ راست متاثر ہوں گے ۔