پاکستان24 متفرق خبریں

آئی ایس آئی کے پیسے بانٹنے کے ثبوت نہیں

دسمبر 29, 2018 2 min

آئی ایس آئی کے پیسے بانٹنے کے ثبوت نہیں

Reading Time: 2 minutes

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اصغر خان کیس فیصلے پر عمل در آمد کی رپورٹ جمع کراتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ سیاست دانوں نے خفیہ ادارے کے افسران نے رقم وصولی کا انکار کیا ہے اس لئے فائل بند کرنے کی اجازت دی جائے ۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ اتنے شواہد حاصل نہیں کئے جا سکے کہ اس کیس میں سابق فوجی افسران کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جن سیاستدانوں پر الزام تھا کہ انہوں نے رقم وصول کی ہے تردید کرتے ہیں، اہم گواہوں کے بیانات میں جھول ہیں اور بیانات ایک دوسرے سے نہیں ملتے، معاملہ 25 سال سے زیادہ پرانا ہے اور متعلقہ بنکوں سے پیسہ اکاؤنٹس میں جمع ہونے کا مکمل ریکارڈ نہیں ملا ۔

یاد رہے کہ اصغر کیس میں نواز شریف سمیت کئی اہم سیاستدانوں پر 1990 کی دہائی کے الیکشن میں آئی ایس آئی سے پیسے لینے کا الزام لگایا گیا تھا اور سپریم کورٹ نے ان انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ایف آئی اے کو رقوم تقسیم کرنے کے معاملہ کی انکوائری کا حکم دیا تھا ۔

اکتوبر 2012 میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ایئرمارشل ریٹائرڈ اصغر خان کی درخواست پر 1990ء کے الیکشن میں دھاندلی سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے 1990ء کے انتخابات میں دھاندلی اور سیاسی عمل کو آلودہ کرنے پر سابق آرمی چیف جنرل اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل اسد درانی کے خلاف وفاقی حکومت کو قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔

تاہم فیصلے کے چھ سال بعد بھی فوجی افسران کے خلاف کارروائی کیلئے فوجی ہیڈکوارٹر نے مثبت جواب نہیں دیا جس کے بعد اب ایف آئی اے نے فائل بند کرنے کی استدعا کی ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے