خدیجہ صدیقی کی قانونی جنگ عدالت عظمی میں
Reading Time: < 1 minuteلاہور کے سینئر وکیل کے بیٹے کے ہاتھوں خنجر کے 23 گھاؤ کھانے والی خدیجہ صدیقی کا مقدمہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ کل مقدمے کی سماعت کرے گا ۔
خدیجہ صدیقی کو اس کے کلاس فیلو شاہ حسین نے 3 مئی 2016 کو خنجر کے 23 وار کر کے شدید زخمی کر دیا تھا ۔ لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے حملہ ثابت ہونے پر شاہ حسین کو 29 جولائی 2017 کو سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی جس کو سیشن جج نے مارچ 2018 میں کم کر کے پانچ سال کر دیا تھا ۔
مجرم شاہ حسین نے سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کی جس پر جسٹس سردار محمد نعیم نے فیصلہ سناتے ہوئے سیشن عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا ۔ چار جون 2018 کو سنائے گئے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف خدیجہ صدیقی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے ۔
موت کے منہ سے واپس آنے والی خدیجہ صدیقی جو ان دنوں لندن میں زیر تعلیم ہیں، سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ لڑنے کیلئے واپس آئی ہیں اور انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ انصاف لے کر واپس اپنی تعلیم مکمل کرنے جائیں گی ۔