پاکستان پاکستان24

توانائی کیلئے دس سالہ منصوبے

جنوری 26, 2019 2 min

توانائی کیلئے دس سالہ منصوبے

Reading Time: 2 minutes

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خیبر پختونخوا میں توانائی کے مختلف مسائل اور منصوبوں کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا ۔

اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر برائے پٹرولیم غلام سرور خان، وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان، وزیراعلی خیبر پختونخواہ محمود خان، چیئرمین ٹاسک فورس برائے انرجی ندیم بابر، مشیر وزیر اعلی خیبر پختونخواہ حمایت اللہ اور سینئر افسران شریک ہوئے ۔

اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں تیل اور گیس کی پیداوار، بجلی بنانے کے مختلف منصوبوں پر پیش رفت اور انرجی سے متعلقہ مختلف ایشوز پر بات چیت ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ این ٹی ڈی سی، سی پی پی اے اور انرجی سے متعلقہ تمام وفاقی اداروں میں صوبائی نمائندگی یقینی بنائی جائے گی ۔

اجلاس میں فیصلہ میں کیا گیا کہ صوبوں کے درمیان نیٹ ہائیڈل پرافٹس اور اے جی این قاضی فارمولے سے متعلقہ معاملات کے حل کے لئے کمیٹی کے قیام کا فیصلہ۔ کمیٹی آئندہ ایک ہفتے میں مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے سفارشات پیش کرے گی
صوبہ پختونخواہ میں پیدا ہونے والی بجلی کی دیگر صوبوں اور ملک کے دیگر حصوں میں فروخت کے لئے ویلنگ (wheeling) کی سہولت فراہم کرنے میں معاونت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے مقامی طور پر پیدا ہونے والی گیس کی چوری کی روک تھام کے لئے ایک ماہ میں لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تیل اور گیس کی پیداوار سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ان علاقوں کوکہ جن سے یہ پیداوار حاصل ہوئی ہے مناسب حصہ دینے کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیرِ توانائی کی جانب سے پیسکو ریجن میں بجلی کے ترسیلی نظام کی تنظیم نو کرنے اور اسے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی اور پیسکو کے بورڈ کی تنظیم نو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
وزیرِ اعظم کو مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹ کی تکمیل اور اس سلسلے میں پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی ۔ بتایا گیا کہ آئندہ تین ماہ میں مکمل طور پر تیار 356مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹ کمیونٹی کے حوالے کر دیے جائیں گے ۔

وزیرِاعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ انرجی پراجیکٹس کے قیام کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے قانون کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
چئیرمین انرجی ٹاسک فورس ندیم بابر کی جانب سے ملکی سطح پر توانائی کی صورتحال کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی ۔
ملکی ترقی اور شرح نمو کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ پچیس سالوں کے لئے انرجی کی طلب و رسد کا تخمینہ تیار کیا جا چکا ہے جو جلد وزیرِ اعظم کو پیش کر دیا جائے گا۔ اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ آئندہ دس سالوں میں انرجی کے تمام پراجیکٹ قابل تجدید توانائی پر مبنی ہوں گے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے