کھیل

فین کلبز سے جان چھڑا لیں

جون 3, 2019 3 min

فین کلبز سے جان چھڑا لیں

Reading Time: 3 minutes

باسط سبحانی ۔ سپورٹس ایڈیٹر

ویسٹ انڈیز سے عبرت ناک شکست نے پاکستانی شائقین کی ایک بڑی تعداد کے چودہ طبق روشن کر دئیے ہیں۔ ہم جب میگا ایونٹ سے کئی ماہ قبل ہی سب ٹھیک نہیں کا راگ الاپ رہے تھے تو بہت سوں کو ہمارے تجزئیے ناگوار گزر رہے تھے اور مشورہ دیا جا رہا تھا کہ ہمیں ٹیم کو ‘سپورٹ’ کرنا چاہیے۔ ہم کون سا ان کو پتھر مار رہے تھے؟ ارے ہمارا کام تو ہے ہی آئینہ دکھانا! نوشتہ دیوار پر لکھا جو نظر آ رہا ہوتا ہے ہم اس کی نشاندہی کر دیتے ہیں کہ اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کریں نہیں تو نتائج آپ کے حق میں آنے کے امکانات بہت کم ہیں۔
خیر ابھی بھی ‘فین کلبز’ کے ممبران ہم جیسے نیوٹرل سپورٹس جرنلسٹس کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔ فخر زمان کی کمزوری بتاؤ تو اس کے چاہنے والے آپ کی کمزوریاں گنوانے پر لگ جاتے ہیں۔ کپتان سرفراز کے شہر والے ان کی کارکردگی یا کپتانی پر کوئی بھی تجزیہ دل پر لے لیتے ہیں۔ حسن علی کی لائین و لینگتھ پر بات کر کے دیکھیں تو بتایا جاتا ہے کہ اس سے نوجوان پر پریشر پڑے گا۔ محمد حفیظ کی واجبی پرفارمنس کا ذکر کرنا ان کے فینز کے لیے بالکل ناقابل قبول ہے۔ شاداب خان کے اعداد و شمار کے ریفرنس دے کر بھی اس کی بطور آل راؤنڈر افادیت پر سوال کرنے کی اجازت نہیں۔ ارے اتنے گئے گزرے ہیں آپ کے خود ساختہ چیمپئن؟


جتنی تنقید شعیب اختر پر ہوتی تھی اس حساب سے تو انکی پرفارمنسز زیرو ہوتیں لیکن ان کی پرفارمنس ہی اتنی تگڑی ہوتیں کہ ان کے ریکارڈز اور پاکستان کو جتائے گئے ان گنت میچز آج بھی گواہی دے رہے ہیں۔
اور پھر سے سوچئیے کہ ہم کہ ہی کیا رہے ہیں انہیں؟ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کو ایکشن میں دیکھ کر کیا آپ نے نہیں سوچا کہ ملک کے لئے جی جان لگا کر کھیلنا کیسے ہوتا ہے؟ آپ ان کی سیلفیاں دیکھ لیں۔ شوخیاں دیکھیں۔ ہم تجزیہ کار پرفارمنس چاہتے ہیں باتیں نہیں۔ گراونڈ میں سب نظر آرہا ہوتا ہے۔ چاہے ہار جائیں لیکن کوشش تو کریں۔ ابھی تو آپس میں جو انکی ‘پیار محبت’ ہے وہ دیدہ وروں کو صاف نظر آرہی ہے۔
میرے خیال میں دراصل ٹیم کو بیک کرنے کا صحیح طریقہ ہے ہی یہی کہ باوثوق ذرائع کے مطابق جو اندر کی کچھڑی پک رہی ہے اس کی ہنٹ دے کر ٹیم مینجمنٹ کو مطلع کیا جائے کہ ہم دیکھ رہے ہیں!

ہم عجیب و غریب قسم کی منطق سے چلتے ہیں۔ ویسٹ انڈیز سے ہارنے کے بعد ان کے بولنگ کوچ مشتاق احمد کو بھی غدار کہ دیا گیا۔ بھئی اس کا کام ہے۔ ایمانداری کا تقاضا ہے ہی یہی کہ جہاں بندہ کام کرے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ بنگلہ دیش اور افغانستان کی ہمارے خلاف کارکردگی یا ان کی اچھی پرفارمنس پر ان کو نمک حرام کے القابات سے نوازا جاتا ہے۔ خدا جانے کب ہمارے بھولے عوام یہ سمجھ پائیں گے کہ ہم جن سے اختلاف رائے رکھتے ہیں ان کو کافر یا غدار کہ دینے سے کچھ ٹھیک نہیں ہو جاتا۔ جب تک ہم اپنے روئیے نہیں بدلیں گے یہی کچھ چلتا رہے گا۔

باسط سبحانی کا یو ٹیوب کرکٹ شو "گگلی” www.youtube.com/basitsubhani پر سبسکرائب کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے