گورا، گناہ اور دیسی۔ ون ایکٹ
Reading Time: 2 minutesمنظر : مہنگے کپڑے اور جوتے پہنے، چار گورے میز پر مہنگی شراب، لندن کے وسط میں مہنگے علاقے میں فلیٹ۔ فلیٹ کو گرم رکھنے کا نظام کام نہیں کر رہا۔ میں وہاں اس کی مرمت کرنے والا انجینئیر ہوں۔۔۔۔ کام ختم ہونے اور دوران میں گپ شپ۔
گورا : بیڈ پر ایک خوبصورت ترین عورت ہو اور ایک طرف سو پاونڈ ہوں تم کیا پسند کرو گے۔
میں : سو پاونڈ جیب میں رکھوں گا اور انٹی سے پوچھ لو گا کہ وہ مشقت کے کتنے پیسے ادا کرے گی؟
گورا اور اس کی ساتھی ہنستے ہیں۔
گورے کا ساتھی: سو پاونڈ وہ بھی ایک خوبصورت عورت کے لئے۔ کچھ نہیں ہیں۔ کئی سو چھوڑے جا سکتے ہیں۔
گورا: خوب صورت اور اچھی چیزوں کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ ہر طرح کی خوشی کی کوئی قیمت ہوتی ہے۔ ایک بہترین جسم رکھنے والی اور خوب صورت عورت کے آگے سو پاونڈ بڑی قیمت تو نہیں۔ تم تو اچھا کماتے ہو۔
میں : اچھا کماتا ہوں اور اس کے لئے سخت محنت کرتا ہوں۔ اچھے کپڑے، بچوں کی تعلیم اور کھانے پر خوب خرچ کرتا ہوں۔ عورت کوئی بھی ہو انزال کا مزہ ایک جیسا ہے۔ یہ کام مفت میں شادی شدہ افراد کو گھر میں میسر ہے تو پیسے کیوں خرچ کروں؟
گورے اور ساتھی ہنستے ہیں۔ کچھ سرگوشیاں کرتے ہیں۔
گورے کا ساتھی : ایک عدد مشروب جنت، بدنام دنیا ام الخبائث احترام سے تھامے ہوئے میرے حوالے کرتا ہے۔
گورے کا ساتھی : دسمبر چل رہا ہے کرسمس کی آمد امد ہے۔ یہ میری طرح سے ہیپی کرسمس۔ تم نے بہت اچھا کام کیا یہ گفٹ ہے۔ تمہیں اگر ڈرائیونگ نہ کرنی ہوتی تو تم بھی شامل ہو سکتے تھے۔
میں۔ گفٹ کا شکریہ۔
گورا: محمد معافی چاہتا ہوں۔ اگر تم نہیں پیتے تو۔ برا مت ماننا۔
میں : میں مسلمان ہوں اور جنت میں یقین رکھتا ہوں وہاں جنتی افراد کو یہی مشروب ملے گا۔
گورے کا ساتھی: کچھ تذبذب کے بعد۔ لیکن مسلم تو شراب نہیں پیتے۔
میں: میں سعودی عرب کو مسلمانوں کا دینی لیڈر مانتا ہوں انہوں نے حال ہی میں چودہ فی صد کی اجازت دی ہے۔
گورے کا ساتھی کچھ تذبذب کے بعد دوبادہ۔
نو نو محمد۔ اس وسکی میں تو چالیس فیصد الکحول ہے۔
میں : اگر اس مشروب میں تین حصے پانی ملایا جایا تو الکحول کی شرح دس فیصد بچے گی۔ موجود شریعت چودہ فی صد کی اجازت دیتی ہے۔
گورا اور ساتھی۔ اگر وکیل یا مسلم پادری ہوتے تو زیادہ پیسے کما سکتے تھے۔
میں : عزت کی کمائی میں زیادہ خوشی محسوس کرتا ہوں۔
گورا اور ساتھی زور زور سے ہنستے ہیں۔ وہ گورا۔ جس نے مجھے بلایا تھا۔ وہ وکیل ہے۔
میں نے ہنستے ہوئے اجازت لی۔ فلیٹ کی سیڑھیاں اترنے سے لے کر واپس اتے ہوئے سے سوچ رہا ہوں کہ اس بنت ابلیس کو کہیں اچھی سے جگہ دیکھ کر پھینک دوں۔ گاڑی میں ایسی شیطانی چیز کا کیا کام۔ خود بھی مطمئین تھا کہ چلو عیسائی ہی سہی کچھ دین ابراہیم پر گارگر افراد کو ایک بوتل کے گناہ سے بچا لیا۔