کالم

اندرونی و بیرونی دشمن

دسمبر 25, 2019 4 min

اندرونی و بیرونی دشمن

Reading Time: 4 minutes

محمد اشفاق ۔ تجزیہ کار

ہمیشہ کی طرح اس وقت بھی مملکت خداداد تاریخ کے ناز موڑ سے گزر رہی ہے۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج اس وقت ہائبرڈ وار میں مصروف ہیں، یہ جنگوں کی سب سے خطرناک قسم ہے مگر اس کا ایک ضمنی فائدہ یہ ہے کہ ہائبرڈ وار بستر میں کمبل اوڑھے بھی لڑی جا سکتی ہے اور ایسے ہی لڑی جا رہی ہے۔ اس احقر نے بارہا یہ محسوس کیا ہے اور آج تو جناب ڈی جی آئی ایس پی آر کی مختصر سی پریس کانفرنس کے بعد یہ احساس مزید شدت اختیار کر گیا ہے کہ عوام کالانعام کو یہ خبر ہی نہیں ہے کہ ان پر کتنی اندرونی و بیرونی طاقتیں، کس قدر شدت کے ساتھ تمام سمتوں سے حملہ آور ہیں۔

خاکسار رات دن کا بیشتر حصہ بستر میں کمبل اوڑھے پڑا رہنے کے سبب خود کو بھی اس ہائیبرڈ وار کا مجاہد تصور کرتا ہے مگر عوام الناس کی یہ بے خبری اور بے حسی دل پر چھریاں چلاتی ہے۔ ملک کن نازک حالات سے گزر رہا ہے اور یہ جاہل، بے شعور لوگ مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی اور سیاسی عدم استحکام جیسے چھوٹے چھوٹے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔ اس لئے ضروری سمجھا کہ بوجوہ جن حقائق پر ہمارے ڈی جی صاحب روشنی نہ ڈال پائے، انہیں آج طشت از بام کر دیا جائے۔ ذیل میں اندرونی و بیرونی دشمنوں کی ایک اپ ڈیٹڈ فہرست عوام کے استفادے و راہنمائی کیلئے پیش کی جا رہی ہے۔ اسے حتمی فہرست نہ سمجھا جائے کیونکہ مملکت خداداد میں پلک جھپکنے میں بندہ دوست سے دشمن اور دشمن سے دوست قرار پاتا ہے۔

"بیرونی دشمن”

بیرونی دشمنوں کی پہچان بہت آسان ہے۔ اس وقت دنیا میں 193 کے قریب چھوٹے بڑے ممالک ہیں۔ ان سات آٹھ خوش نصیب ملکوں کو چھوڑ کر جو وقتاً فوقتاً ہمیں آسان شرائط پر قرضے اور گرانٹس فراہم کرتے ہیں، باقی سب ہمارے دشمن ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ امداد فراہم کرنے والے ممالک میں سے بھی دو تین اندروں اندر ہمارے دشمنوں سے ملے ہوئے ہیں، ان کا علاج یہی ہے کہ ان سے پیسے بھی لیتے رہو اور انہیں آنکھیں بھی دکھاتے رہو تاکہ کفار پر اسلام کے قلعے کا رعب و دبدبہ قائم رہے۔

"اندرونی دشمن”

جیسا کہ بارہا آپ کو دانشوروں نے بتایا ہوگا، مملکت خداداد کو بیرونی دشمنوں سے اتنا خطرہ نہیں ہے- ان 185 ممالک کو اچھی طرح معلوم ہے کہ زیادہ ہینکی پھینکی کی تو آیا جے غوری۔ اصل خطرہ ہمیں اندرونی دشمنوں سے ہے۔ بقول فلمی شاعر

ہمیں اپنوں نے لوٹا، غیروں میں کہاں دم تھا
اپنی کشتی وہاں ڈوبی، جہاں پانی کم تھا

ہائبرڈ وار کی ایک اہم سٹریٹجی کے طور پر ہم نے جہاں جہاں پانی کم ہے وہاں وہاں ڈی ایچ اے بنانے کا کام شروع کر رکھا ہے۔ اللہ کے فضل و کرم اور عوام کے تعاون سے ان شاءاللہ جلد ہی کشتی کے ڈوبنے کا امکان نہ ہونے کے برابر رہ جائے گا۔

تاہم دشمن سازشوں سے کہاں باز آتے ہیں۔ عوام کی آگاہی کیلئے خاکسار دل ہتھیلی پر رکھ کر آج اندرونی دشمنوں کا پردہ فاش کرنے چلا ہے۔ یہ فہرست خاکسار نے افواج پاکستان کے سرٹیفائیڈ و خودساختہ ترجمانوں، محب وطن صحافیوں اور ہائبرڈ وار کے مجاہدین کے بیانات کی روشنی میں مرتب کی ہے۔

1- بلوچستان کی تمام بلوچ اور پشتون قوم پرست اور/یا علیحدگی پسند جماعتیں، ان کے ووٹر اور سپورٹرز

2- اندرون سندھ کی تمام قوم پرست جماعتیں، ان کے ووٹرز اور سپورٹرز

3- ایم کیو ایم اس کے ایک کے سوا باقی تمام نصف درجن دھڑے، ان کے ووٹرز اور سپورٹرز

4- خیبر پختونخوا اور سابقہ فاٹا کی تمام قوم پرست جماعتیں مع ووٹرز سپورٹرز

5- گلگت بلتستان میں اپنے نام نہاد آئینی حقوق کا مطالبہ کرنے والے تمام لوگ، ان کی نمائندہ تنظیمیں اور ان کے حامی

6- انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تمام تنظیمیں، ممبران اور حامی

7- خواتین، محنت کشوں، طالب علموں، صنعتی و تجارتی کارکنوں کی تمام نمائندہ تنظیمیں، ان کے ممبران اور فکری حامی

8- معلومات تک رسائی طلب کرنے والے، وطن کے محافظوں سے ڈکٹیشن نہ لینے والے، اپنے دو ٹکے کے قلم اور چار آنے کے ضمیر کا سودا نہ کرنے والے تمام صحافی، ان کی تنظیمیں، ان صحافیوں کے قارئین

9- جمعیت علمائے اسلام، اس کی مجلس شوریٰ، قومی، صوبائی، ضلعی اور شہری قیادت، ذیلی تنظیمیں اور حامی

10- پاکستان پیپلز پارٹی، اس کی کبھی نہ مرنے والی قیادت، تمام ذیلی تنظیمیں، جیالے اور ووٹر

11- پاکستان مسلم لیگ نون، اس کی جیل اور جیل سے باہر موجود پوری قیادت، تمام ذیلی تنظیمیں بمع ووٹرز اور سپورٹرز

12- تمام بار کونسلز، وکلاء تنظیمیں، ان کی قیادت ماسوائے انصاف لائرز فورم کے (نوٹ یہ غداروں کی فہرست کے تازہ ایڈیشن میں شامل ہیں، فی الحال انڈر ابزرویشن)

13- سیشن اور ڈسٹرکٹ کورٹس سے لے کر سپریم کورٹ تک میں بیٹھے وہ تمام منصف جو نظریہ ضرورت کے قائل نہیں ہیں ( انہیں دشمن ہوئے چند ہی روز ہوئے ہیں، فی الحال انڈر ابزرویشن ہیں، آنے والے مزید چند روز میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا)

14- جماعت اسلامی کی پھرتیوں کے سبب اسے کسی کیٹیگری میں رکھنا ممکن نہیں، عوام الناس ان سے محتاط رہیں اور کسی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔

15- آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس اور تحریک انصاف کے علاوہ تمام سیاسی، سماجی، فلاحی تنظیمیں، ان کے ممبران، ووٹرز اور سپورٹرز (یہ بھی نیا اضافہ ہیں، مقبوضہ کشمیر کیلئے آواز بلند کر کے یہ ہمارے دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں، عوام سے درخواست ہے کہ ان سے سخت محتاط رہا جائے اور کشمیر کی آزادی کیلئے بہت دل مچلے تو آدھا گھنٹہ دھوپ میں کھڑا ہو لیا جائے)

اس فہرست پر ایک سرسری سی نظر ڈال کر ہی یقیناً میری طرح آپ کا کلیجہ بھی منہ کو آنے لگا ہوگا۔ اندرونی دشمن اور غدار اب اتنے زیادہ ہو چکے ہیں کہ عملاً پورا ملک ان کے قبضے میں ہے جبکہ محب وطن عوام و خواص کی تعداد اتنی کم ہو چکی ہے کہ ڈی ایچ ایز میں ہی باآسانی سما سکتے ہیں، کئی سیکٹر پھر بھی خالی رہ جائیں گے۔

خدا پاکستان، اس کی ایماندار اور ہینڈسم سول قیادت اور پاکیزگی میں فرشتوں کو مات دینے والی عسکری قیادت، مسلح افواج، فوجی بجٹ سے تنخواہ پانے والے سویلینز اور دیگر تمام محب وطن پاکستانیوں کی حفاظت فرمائے اور انہیں اندرونی و بیرونی دشمنوں سے محفوظ رکھے، آمین

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے