کالم

شکر ہے سرکاری نوکری نہ ملی

جنوری 17, 2020 2 min

شکر ہے سرکاری نوکری نہ ملی

Reading Time: 2 minutes

صحافت کی ڈگری کے لیے یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے قبل ناچیز نے دو بار سرکاری ملازمت کے لیے اپلائی کیا- پانچ سکیل کے ٹیسٹ میں ہی فیل ہو گیا جبکہ سات سکیل کے لیے نااہل قرار دیے جانے سے پہلے محکمہ نے مزید تسلی کرنا مناسب سمجھا لہذا ہمیں دوسری بار بلا کر انٹرویو لیا اور پورا اطمینان اور شرح صدر حاصل ھونے کے بعد فیل کر دیا-


جب عملی میدان میں قدم رکھا تو کئی سرکاری محکموں کی اندرونی صورتحال کا مشاھدہ کرنے کا موقع ملا- نااہلی دیکھی، کام چوری دیکھی، حرام خوری دیکھی، لیکن سب سے زیادہ گھن چاپلوسی کا بدبودار کلچر دیکھ کر آئی۔ کئی کیسز میں دیکھا کہ ماتحت بہت بڑا خاندانی زمیندار آدمی ھے اور خود بھی انیس گریڈ میں ھے لیکن بیس گریڈ کے افسر کے سامنے شرمناک حد تک تابعداری کے مظاھرے کر رھا ھے۔ ایسے مواقع پر میں سوچ میں پڑ جاتا کہ میں صحافت میں آنے کی بجائے سرکاری ملازمت اختیار کرتا تو اس لیول کی چاپلوسی ھم سے کیسے ھوتی۔ پھر کچھ وزراء زھر لگتے، سوچتا کہ اگر یہ صاحب میرے محکمے کے وزیر ھوتے تو میں تو گھر ھی چلا جاتا۔ پھر جب مراد سعید صاحب وزیر بن گئے تو باقاعدہ خوف محسوس کیا کہ شکر ہے خدایا میں این ایچ اے یا محکمہ ڈاک کا ملازم نہیں۔ فیصل واووڈا و دیگر کو دیکھ کر باقاعدہ اللہ کریم کا شکر ادا کرتا ھوں کہ دو مرتبہ سرکاری نوکری کے امتحان میں فیل فرمایا-


ناچیز نے میٹرک اور ایف ایس سی میں اے گریڈ لیا- بی اے میں سی گریڈ لیا لیکن تب پشاور یونیورسٹی بی اے کے پرائیویٹ سٹوڈنٹس کو بہت حقارت کی نظر سے دیکھتی تھی، اب کا نہیں پتہ کیوں کہ ناچیز بی اے میں زیادہ دفعہ فیل نہیں ھوئے۔


ھمارے ایک دوست عماد الدین حال مقیم سعودی عرب بسلسلہ روزگار سے روایت ھے کہ ایک سفید ریش بزرگ ظہر سے قبل کی سنتیں ادا کر رھے تھے کہ اس دوران پاس بیٹھے ھوئے صاحب ان کے پاس بیٹھے ھوئے صاحب کو بتانے لگے کہ مذکورہ بابا جی پنج وقتہ نمازی ھیں اور اکثر اذان بھی دیتے ھیں اور مسجد کے چندے میں بھی دل کھول کر پیسے دیتے ھیں اور تبلیغ میں چار مہینے بھی لگائے ھوئے- بابا جی نے سلام پھیرا تو صاحب مذکور اول سے مخاطب ھوئے، رشید آپ نے مہمان کو یہ نہیں بتایا کہ میں نے حج بھی کیا ھوا۔
میں نے بھی آپ کو یہ تو بتایا ہی نہیں کہ ناچیز نے گومل یونیورسٹی سے ماسٹرز میں گولڈ میڈل بھی لیا۔

عرض یہ کر رھا تھا کہ ناچیز کو جس محکمے میں پانچ سکیل کا اھل بھی نہیں سمجھا گیا، اس محکمہ کا موجودہ وزیر میٹرک پاس ہے۔

شکر ھے خدایا سرکاری ملازمت سے محفوظ رکھا ورنہ آج ہم اسی محکمے کے ملازم ھوتے تو کیسا محسوس کرتے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے