وائرس، سازش اور اسرائیل
Reading Time: 2 minutesمحمد حسنین اشرف
اگر آپ نے ٹرمپ کی گفتگو نہیں سنی تو دوبارہ سنیے، عمران خان، مودی، چائنہ کے صدر اور خاص کر پیوٹن، ان کی تقاریر کو آمنے سامنے رکھ کر ایک تجزیہ کیجیے۔ پہلی بار میں آپ کو یہ عام تقاریر محسوس ہوں گی مکرر سنیے، اب آپ کڑیاں ملانے کے قابل ہوجائیں گے۔
یہ عالمی سازش ہے جو اسلام، مسلمانوں اور خاص کر تبلیغی جماعت کے خلاف تیار کی گئی ہے۔ تبلیغی جماعت سے کفار کو جس قدر نقصان پہنچ چکا تھا انہوں نے خاص کر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ شیعہ زائرین کفار کو صرف بذریعہ ایران زک پہنچا سکے ہیں اس لیے وہ اپنے خلاف سازش وہاں تلاش کریں۔
ایک ذمہ دار بچہ وقفے وقفے سے پاکستان میں مختلف مقامات پر پیدا ہو کر کثیر نسخے عنایت کرکے جان کی بازی ہار گیا۔ عوام نے اس کی ‘یؤں یؤں’ پر بھی کان نہ دھرے۔ سننے والے کہتے ہیں کہ پیدا ہوتے ہی اس نے توتلی زبان سے کہا ‘یؤں یؤں’ جس کا مطلب اہل خانہ نے سمجھا کہ دودھ مانگ رہا ہے۔ لیکن بعد ازاں اس کی یؤں یؤں کو ڈی کوڈ کیا تو نسخہ اور قیامت کی نشانی ہاتھ لگی جو فی الفور ث م ی ن ہ کو بتا دی گئیں۔
امت کو ابتلا میں مبتلا چھوڑ کر وہ تمام ذمہ دار بزرگان نجانے کدھر ہیں جو سنہ 65 میں گولے گھما گھما کر ہندوستان کی طرف پھینکا کرتے تھے۔ ایسی ہمت امت کے ایک ہی سپوت نے کی اور اس کا بھی ‘دیسی لبرلز’ نے مذاق اڑایا، کچھ لوگ تو یہاں تک کہتے ہوئے پائے گئے کہ اس کے رونے سے لونڈھار پن ٹپکتا ہے یہ مولانا طارق جمیل کی جگہ نہ لے سکے گا۔ مسلم امت نے کفار کو بدعائیں دینے کی جو روایت ڈالی ہے اس پر نظر کیے بغیر رونی صورت بنا کر محض کفار کی طرف وائرس بھیجنے کی کوشش ایک طفلانہ حرکت ہے۔ بدعاوں کی اس روایت میں، بددعا کا پہلا حصہ موجودہ حکمرانوں کی شان میں قصیدہ، بعدازاں مخاطبین پر یہ واضح کرنا کہ بددعا دہند کا ممدوح کے ساتھ کسی قسم کا تعلق نہ ہے بلکہ وہ صدق دل سے یہ سب سمجھتا ہے وغیرھم بدعا کا لازمی حصہ ہے۔ ایسی بچگانہ بدعاوں سے کچھ نہ ہوسکے۔
خدا ان لومڑیوں کا بھلا کرے جن کو دیکھ کر اسرائیل نے یہودی مولوی کٹ کٹ کے گھروں میں داخل کر دیے ہیں۔ اور ہمارے ویلے اس سے دجال برآمد کر رہے ہیں۔
کہنا یہ تھا کہ کھل کر سازشی تھیوریاں بنائیں، رج کر چولیں ماریں، لیکن گھر سے نہ نکلیں خدارا، پھیکے قہوے پئیں اور موجیں ماریں۔ گھر بیٹھیں۔