آسٹریلوی مظاہرین نے حکومت کو ہلا دیا
Reading Time: < 1 minuteآسٹریلوی حکومت کے انتباہ اور پولیس کی جانب سے مظاہرین پر مرچوں والے سپرے کے استعمال کے باوجود پرتھ، سڈنی اور ملبورن سمیت کئی شہروں میں نسلی مساوات کے لیے مظاہرے کیے گئے ہیں۔
حکومت نے کہا تھا کہ یہ مظاہرے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف حکومتی کامیابیوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
آسٹریلیا میں سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ مغربی آسٹریلیا کے دارالحکوت پرتھ میں ہوا جہاں مظاہرین ایک پارک میں جمع تھے اور ’سیاہ فام افراد کی بھی زندگی ہے‘ کے پلے کارڈز اور آسٹریلیا کے مقامی باشندوں کے جھنڈے لہرا رہے تھے۔
![](https://pakistan24.tv/wp-content/uploads/2020/06/2CB526EF-0F01-4F82-AD60-4CED79E7371B-1024x700.jpeg)
آسٹریلیا میں بھی ملک کے ازلی یا نیٹیو باشندوں کو نسلی امتیاز کا سامنا ہے۔ جیلوں میں ان کی ایک بڑی تعداد ہے اور گذشتہ تین دہائیوں میں چار سو زیادہ مقامی باشندے حراست میں ہلاک ہوئے ہیں۔
درجنوں تحقیقات، جوڈیشل انکوائری اور کچھ کیسز میں ویڈیو ثبوتوں کے باوجود ابھی تک ان اموات پر کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی۔
آسٹریلیا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب ترین ممالک میں سے ایک رہا ہے۔