عاصم باجوہ کا بطور معاون مستعفی ہونے کا اعلان
Reading Time: 2 minutesپاکستانی وزیراعظم کے معاون خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے تاہم وہ سی پیک اتھارٹی کے سربراہ کے طور پر کام جاری رکھیں گے۔
فوج کے سابق ترجمان عاصم باجوہ نے معاون خصوصی برائے اطلاعات کے عہدے سے استعفا دینے کی تصدیق نجی ٹی وی چینلز ‘اے آر وائے’ اور ‘جیو نیوز’ کو دیے گئے انٹرویوز میں کیا ہے۔
قبل ازیں جمعرات کی شام لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے اور خاندان کے اوپر لگنے والے الزامات کی تردید کی تھی اور وضاحت جاری کی تھی۔
نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ’انہوں نے اپنے خاندان کے ساتھ مشورے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی ہوں اور اپنی پوری توجہ سی پیک اتھارٹی پر دیں۔’
انہوں نے مزید کہا کہ’وہ جمعے کو وزیر اعظم عمران خان کو اپنا استعفی پیش کریں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ ان کو صرف سی پیک اتھارٹی میں ہی کام کرنے دیں کیونکہ اس وقت سی پیک اتھارٹی میں بہت زیادہ توجہ چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ "وزارت اطلاعات میں اور بھی قابل لوگ ہیں وہ کام میں ان کے لیے چھوڑوں گا اور میں اپنا فوکس ادھر (سی پیک پر) رکھوں گا۔”
واضح رہے کہ عاصم باوجوہ اور ان کے خاندان کے امریکہ میں کاروبار اور اثاثوں کے سکینڈل نے پاکستان میں طاقتور فوجی جرنیلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور سوشل میڈیا پر لاکھوں شہری ریٹائرڈ جرنیل سے منی ٹریل اور رسیدیں مانگ رہے ہیں۔
عاصم باجوہ نے چند دن پہلے احمد نورانی کی فیکٹ فوکس ویب سائٹ پر چھپنے والی خبر کے حوالے سے چار صفحات پر مشتمل تردیدی بیان جاری کیا تھا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وہ صحافی احمد نورانی کی خبر کی تردید کرتے ہیں۔