محسن داوڑ جام حکومت کی ”حفاظتی تحویل“ میں ہیں: ترجمان
Reading Time: < 1 minute
پاکستان میں صوبہ بلوچستان کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے رکن اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کوئٹہ میں ان کی ’حفاظتی تحویل‘ میں ہیں اور انھیں شہر کے ایک سرکاری ریسٹ ہاﺅس میں رکھا گیا ہے۔
محسن داوڑ بلوچستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے اور عام لوگوں سے ملنے کے لیے جمعے کی شام اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچے تھے لیکن انہیں قانون نافذ کرنے والے محکموں کے اہلکاروں نے ایئرپورٹ سے باہر نہیں آنے دیا۔
داوڑ کے استقبال کے لیے آنے والے پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکن طویل انتظار کے بعد اس وقت واپس لوٹ گئے جب محسن داوڑ نے ٹویٹ کیا کہ ان کو سکیورٹی فورسز نے روک دیا ہے۔
کئی گھنٹے بعد بلوچستان حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ شہر مجں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر محسن داوڑ کو ان کے تحفظ کے پیش نظر حفاظتی تحویل میں لیا گیا۔
دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے علاوہ سوشل میڈیا پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور عام چہریوں نے محسن داوڑ کو حراست میں لینے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر انسانی اور غیر جمہوری اقدام قرار دیا۔
پی ٹی ایم کے مطابق محسن داوڑ چمن میں بارڈر تنازع کے دوران مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور کیچ میں مقتول حیات بلوچ کے والدین سے ملنا چاہتے تھے اور اسی سلسلے میں کوئٹہ پہنچے ہیں۔