ساجد گوندل کو بازیاب نہ کیا تو سیکرٹری داخلہ پیش ہوں: ہائیکورٹ
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد ہائیکورٹ نے سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ایڈیشنل جائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کی بازیابی کے لیے پولیس سربراہ اور ضلعی انتظامیہ کو 48 گھنٹے کی مہلت دی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ہر لاپتہ شہری کو تلاش کرنے میں ناکامی ریاست کی ناکامی تصور ہوگی۔
سنیچر کو ایس ای سی پی کے افسر ساجد گوندل کی بازیابی کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی۔ لاپتہ افسر ساجد گوندل کی والدہ، اہلیہ اور وکیل چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں، پارک روڑ سے بیٹے کو اغوا کیا گیا ، اغوا کار گاڑی وہیں چھوڑ گئے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام آباد سے شہری کو اس طرح اغواء کیا جانا انتہائی تشویشناک ہے، اگر ساجد گوندل بازیاب نہ ہوں تو کابینہ کی آئندہ میٹنگ میں معاملہ رکھا جائے۔
عدالت نے آج کے عدالتی حکمنامے کی کاپی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو بھیجنے کا بھی حکم دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایس ای سی پی کے لاپتہ افسر ساجد گوندل کو پیر تک بازیاب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پیر کے دن دو بجے تک ساجد گوندل بازیاب نہ ہوئے تو سیکرٹری داخلہ خود پیش ہوں اور اسلام آباد کے چیف کمشنر بھی عدم بازیابی کی صورت میں عدالت پیش ہوں۔
دوسری جانب اغوا کے 40 گھنٹے بعد اغوا کی ایف آئی آر درج کر کے پولیس نے ایس پی انوسٹی گیشن رورل کی سربراہی میں دو سپیشل ٹیمیں تشکیل دے دیں، ٹیموں نے تحقیقات کے لیے مغوی کے موبائل کا ڈیٹا حاصل کرنے کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
شہزاد ٹاون سے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے جوائنٹ ڈائریکٹر کے لاپتہ ہونے پر پولیس نے اہلیہ کی درخواست پر اغواء کی ایف آئی آر درج کرلی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ساجد گوندل گھر سے بھینسوں کے باڑے میں ملازم کو کچھ ہدایات دینے گئے،لیکن رات بھر گھر واپس نہ آئے،ذاتی موبائی خراب تھا جو مرمت کے لئے بلیو ایریا میں موبائل مکینک کے پاس تھا، کسی کو اطلاع فراہم نہ کی جا سکی، دودھ فروش نے صبح آکر بتایا کہ ساجد گوندل کی گاڑی این اے آر سی کے سامنے کھڑی اور وہ خود موجود نہیں، دودھ فروش کے موبائل سے خاوند کے موبائل پر کال کی لیکن نمبر بند تھا، خاوند کو نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا، بازاب کرایا جائے۔
ساجد گوندل کے اغواء کی بازیابی ایک ٹیم ایس پی انوسٹی گیشن ملک نعیم اقبال، دوسری ایس پی رورل فاروق امجد بٹرکی سربراہی میں کام کرے گی۔
ذرائع کے مطابق تفتیسی ٹیموں نے وقوعہ کی رات ساجد گوندل کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔