موٹر وے ریپ کیس کے ملزمان فرار ہو گئے: وزیراعلیٰ پنجاب
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پولیس سیالکوٹ لاہور موٹر وے پر خاتون کا ریپ کرنے والے ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
سنیچر کی شام لاہور میں صوبائی وزرا اور پولیس سربراہ انعام غنی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ہم 72 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
عثمان بزدار نے بتایا کہ ان کی متاثرہ خاتون سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے اور ‘میں نے انہیں انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔’
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو 25، 25 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا اور ان کا نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔’
قبل ازیں سنیچر کی صبح حکومت کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون کے ریپ کے ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے اور گرفتاری کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔
سیاسی امور کے مشیر شہباز گل نے ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ ڈین این اے میچ کر گیا ہے اور جلد گرفتاری بھی ہوگی۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ‘مبارک ہو، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو، آئی جی پنجاب کو، CCPO لاہور اور پوری ٹیم کو۔ DNA matched. انشاللہ جلد گرفتاری بھی ہوگی۔ عوام کو پتا ہو کہ رات 4 بجے تک عثمان بزدار میٹنگ میں تھے IG اور CCPO کے ساتھ ۔ وزیراعلیٰ نے پورے کیس کی خود مانیٹرنگ کی ہے کام بولتا ہے الفاظ نہیں۔’
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب پولیس کے سربراہ انعام غنی نے کہا تھا کہ ریپ کیس میں تاحال کوئی گرفتاری نہیں ہوئی اور اس حوالے سے میڈیا پر خبریں درست نہیں۔
قابل ازیں یہ خبریں آئی تھیں کہ ملزم کا تعلق بہاولنگر سے ہے اور ان کا ڈی این اے پہلے سے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ریکارڈ میں موجود تھا۔