موٹر وے ریپ کیس کی خبروں پر پابندی عائد
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں ٹی وی چینلز کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانے والی الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ملک کے نجی ٹی وی چینلز کو لاہور موٹر وے ریپ کیس کی خبریں نشر سے روک دیا ہے۔
پیمرا کی جانب سے نجی ٹی وی چینلز کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ خبریں نشر کرنے سے روکنے کی یہ پابندی لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کی ہدایت پر لگائی گئی ہے۔
پیمرا کے مراسلے میں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے حکمنامے کو شامل کیا گیا ہے جس کے مطابق عدالتی آرڈر کہتا ہے کہ ’اس واقعے میں ملوث ایک ملزم کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے اور اگر اس کیس کی میڈیا کوریج کو نہ روکا گیا تو استغاثہ کی جانب سے اکٹھے کیے گئے شواہد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘
عدالت نے اپنے حکمنامے میں لکھا ہے کہ یہ جنسی زیادتی کا کیس ہے جس کی مسلسل میڈیا کوریج متاثرہ خاندان کے لیے بھی رسوائی کا باعث ہے۔
عدالتی حکمنامے کی روشنی میں چیئرمین پیمرا نے تمام نجی ٹی وی چینلز کو ریپ کیس کی کوریج سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے والے ٹی وی چینلز کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور رنگ روڈ پر خاتون کے ساتھ دو افراد نے مبینہ طور پر زیادتی کی تھی جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
موٹر وے ریپ کیس کے ایک ملزم کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا ہے جبکہ مرکزی ملزم عابد ملہی تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا ہے۔
پولیس نے مرکزی ملزم عابد ملہی کی بیوی کو بھی حراست میں لے رکھا ہے اور اس کی نشان دہی پر کئی جگہوں پر چھاپے بھی مارے گئے لیکن ملزم تاحال قانون کی گرفت سے باہر ہے۔
پنجاب پولیس کے اعلی افسران اور حکومتی ترجمانوں کے دعوؤں کے باوجود تاحال مرکزی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا جبکہ کیس کی خبر نشر نہ کرنے کی وجہ سے اب حکام دباؤ سے بھی آزاد ہو جائیں گے۔