برطانیہ میں دوبارہ ایک ماہ کا لاک ڈاؤن، یورپ میں وبا کا پھیلاؤ جاری
Reading Time: < 1 minuteبرطانیہ میں حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دوبارہ ایک ماہ کا لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
سنیچر کی شام کورونا متاثرین کی تعداد دس لاکھ سے بڑھنے کے بعد وزیر اعظم بورس جانسن نے انگلینڈ میں دوبارہ ایک ماہ کا طویل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث قومی صحت کے ادارے نیشنل ہیلتھ سروسز پر پڑنے والے بوجھ کی وجہ سے ‘طبی اور اخلاقی تباہی’ سے بچنے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کے لیے غیر ضروری دکانیں اور ریسٹورینٹس اور بارز بند رہیں گے، تاہم پچھلے لاک ڈاؤن کے برعکس سکولز، کالجز اور یونیورسٹیاں کھلی رہیں گی۔
سرکاری اعلان کے مطابق حالیہ لاک ڈاؤن کے تحت عائد پابندیاں دو دسمبر سے نرم ہونا شروع ہوں گی اور مختلف علاقوں میں مرحلہ وار معمولات زندگی دوبارہ بحال کیے جائیں گے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانس کا کہنا تھا ‘ملک میں اس برس کرسمس کا تہوار کچھ مختلف ہوگا، شاید بہت زیادہ مختلف ہو، تاہم یہ دلی خواہش اور امید ہے کہ سخت اقدامات اپناتے ہوئے ہم کرسمس کے موقع پر ملک بھر میں خاندانوں کو ایک ساتھ اکٹھا ہونے کی اجازت دے سکیں۔’
واضح رہے کہ یورپ کے بیشتر ملکوں میں عالمی وبا کی دوسری لہر نے شہریوں میں خوف ہراس پھیلایا ہے جبکہ حکومتوں کو کڑے اقدامات پر مجبور کیا ہے۔
فرانس، سپین اور جرمنی میں بھی وائرس کے پھیلاؤ کو محدود رکھنے کے لیے لاک ڈاؤن، رات کے کرفیو اور ریستوران بند کرنے جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔