متفرق خبریں

ہندوستان کا شہری تسلیم کیا جائے: کشمیری خواتین کا احتجاج

دسمبر 7, 2020 < 1 min

ہندوستان کا شہری تسلیم کیا جائے: کشمیری خواتین کا احتجاج

Reading Time: < 1 minute

جموں و کشمیر میں ریاستی حکومت کی آبادکاری پالیسی 2010 کے تحت نیپال کے راستے سابق عسکریت پسند شوہروں کے ساتھ کشمیر جانے والی درجنوں پاکستانی خواتین نے سفری دستاویزات اور شہری حقوق کے حصول کیلئے سری نگر پریس انکلیو میں احتجاج کیا۔
ان خواتین کا کہنا ہے کہ یہاں انہیں "دوسرے درجے کا شہری” سمجھا جاتا ہے اور تاحال انہیں شہری حقوق حاصل نہیں ہوئے۔

خواتین کا کہنا ہے انہیں یہاں اپنے بچوں کا مستقبل تاریک لگتا ہے کیونکہ ہمیں ہندوستان کا شہری نہیں سمجھا جا رہا.
ان کا ہندوستانی حکومت سے مطالبہ ہے کہ 2010 کی بحالی پالیسی کے تحت سن انہیں شہری تسلیم کرتے ہوئے مکمل حقوق دیے جائیں یا پھر انہیں سفری دستاویزات فراہم کی جائیں تاکہ وہ پاکستان جا سکیں۔

واضح رہے 2010 میں عمر عبداللہ حکومت نے 1990 میں عسکریت کی تربیت کیلئے لائن آف کنٹرول عبور کرنے والوں کو گھر واپسی کے بعد مکمل حقوق کی یقین کروائی تھی جس کے بعد کئی لوگ نے نیپال کے رستے اپنے خاندانوں سمیت واپس گئے تھے۔

اس کے ساتھ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ جموں و کشمیر میں ہونے والے حالیہ ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ کونسلز کے انتخابات میں ایسی خواتین بھی حصہ لے رہی ہیں جو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے شادی کر کے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر مقیم ہیں۔

دانش ارشاد

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے